بھارت میں فلم کے پوسٹرز سے ہٹانے پر ماہرہ خان کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
بھارت میں فلم کے پوسٹرز سے ہٹانے پر ماہرہ خان کا ردعمل سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 24 May, 2025 سب نیوز
کراچی:پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت نے بالی وڈ میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کو فلموں کے پوسٹرز اور میوزک البمز سے ان کے نام ہٹا دیے تھے جس پر اداکارہ ماہرہ خان کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ماہرہ خان کی مقبولیت کے چرچے سرحد پار بھی ہیں، اداکارہ نے نہ صرف پاکستانی ڈراموں اور فلم انڈسٹری میں بہترین کام سے لوگوں کو دل جیتے بلکہ بالی وڈ میں بھی اداکاری سے سب کی توجہ سمیٹی۔
ماہرہ خان بالی وڈ فلم ’’رئیس‘‘میں شاہ رخ خان کے ساتھ جلوہ گر ہوئی تھیں تاہم ہندو انتہا پسندوں نے پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے اداکارہ کو فلم کے پوسٹر سے ہٹا دیا۔
اس حوالے سے ماہرہ خان نے پہلی بار ایک انٹریو میں گفتگو کی اور کہا کہ میری تصویر ہٹانے پر مجھے ایک سیکنڈ کا بھی برا نہیں لگا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ میں اس حرکت کو دیکھ کر ہنسی تھی، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ بہت چھوٹی چیز تھی، یہ کرنا ایک احمقانہ چیز تھی اور مجھے اس کے بارے میں برا نہیں لگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانہ کیس: وزیراعظم کی ویڈیو لنک پر جج اور دیگر کو جنگ جیتنے پر مبارکباد دستاویزی فلم “فیبریک آف لائیوز ” چینی سینما گھروں میں ریلیز آپ جہنم کے ہی حقدار ہیں، جاوید اختر کے متنازع بیان پر پاکستانی فنکاروں کا سخت ردعمل کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں 180 چینی فلموں کی نمائش ، امریکی میڈیا پاکستان کے بجائے جہنم جانا زیادہ پسند کروں گا، جاوید اختر کی احسان فراموشی منشیات برآمدگی کیس؛ اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر کی درخواست ضمانت منظور پہلگام واقعہ، ہانیہ عامر کے ’سردار جی تھری‘ کے کردار کو تبدیل کیے جانے کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ماہرہ خان
پڑھیں:
بھارت کی مذہبی معاملے میں بے جا مداخلت پر چین کا سخت ردعمل
بھارت کی جانب سے چین کے مذہبی معاملے میں مداخلت پر چینی سفیر کا سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔
مودی سرکار کی سرپرستی میں بھارت عالمی سطح پر رسوائی کا شکار ہو رہا ہے۔ بی جے پی کی کتھ پتلی بن کر مودی کی حکومت نے خود بھارت کو انتشار کا شکار بنا دیا ہے اور اب مودی سرکار کی چین کے پرامن خطے کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔
بھارتی عہدیدار کی جانب سے چین کے مذہبی معاملے پر تبصرہ سامنے آنے کے بعد بھارت میں چین کے سفیر ژو فیہونگ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کی دلائی لاما سے متعلق حالیہ باتیں چین کے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت ہیں۔
چینی سفیر ژو فیہونگ نے کہا کہ دلائی لاما کا سلسلہ نسب چین کے تبت میں ہی تشکیل پایا۔ چین مذہبی امور میں آزادی اور خودمختاری کے اصول پر قائم ہے۔مذہبی عہدوں کی منظوری کا اختیار صرف چین کو حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بیرونی تنظیم یا ریاست کو چین کے معاملات میں مداخلت کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ بھارت کی جانب سے دلائی لاما کے جانشین پر تبصرہ چین کی خودمختاری پر کھلا وار ہے۔ بھارت کا چین کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی کرنا سفارتی آداب کی خلاف ورزی بھی ہے۔
چین کے بدھ مت، تبت اور ژی جیانگ پر بھارتی عہدیداران کا تبصرہ مودی سرکار کی اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے۔