بلوچستان: بوستان سے مسافر بس کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ یہ لین دین کا تنازع ہے، اسسٹنٹ کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع کاریزات کے اسسٹنٹ کمشنر نے بوستان کے علاقے مسافر بس کے اغوا کو لین دین کا تنازع قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کاریزات امیر حمزہ نے کہا کہ بس اغواء کا واقعہ نہیں بلکہ لین دین کا تنازع ہے، یہ واقعہ کاریزات کی حدود بوستان کے علاقے میں پیش آیا۔
امیر حمزہ نے وضاحت کی کہ بوستان کے علاقے میں مسافروں کو اغواء نہیں کیا گیا، 2 ڈرائیوروں اور مسافر بس کو لین دین کے تنازع پر مسلح افراد لے کر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ مسافر بس اور ڈرائیوروں کی بازیابی کے لئے کوشش کر رہی ہے اور جلد ہی ڈرائیوروں کو بازیاب کرالیاجائے گا۔
اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ بس میں سوار مسافروں کو مسلح افراد چھوڑ کر چلے گئے ہیں، جلد ہی ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائیگا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ جائیداد کے تنازع پر چھوٹے بھائی کے ہاتھوں بڑا بھائی قتل
کراچی:بلدیہ ٹاؤن یوسف گوٹھ میں جائیداد کے نتازع پر چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا، پولیس نے سگے بھائی کے قتل میں ملوث ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سعید آباد تھانے کے علاقے بلدیہ ٹاؤن یوسف گوٹھ گھر میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں متوفی کی شناخت 40 سالہ خلیل الرحمٰن ولد عبدالرحمٰن کے نام سے کی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کر لیا۔
سعید آباد پولیس کے مطابق مقتول خلیل الرحمٰن کو اس کے حقیقی چھوٹے بھائی مجیب الرحمٰن نے جائیداد کے تنازع پر فائرنگ کرکے قتل کیا اور موقع پر سے فرار ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کی فوری تلاش شروع کر دی تھی، ملزم فرار ہونے کے بعد لیاری میں اپنی رہائش گاہ پہنچا جہاں بغدادی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سگے بھائی کو قتل کرنے والے ملزم مجیب الرحمٰن کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کر لیا۔
سعید آباد پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نے اپنے بھائی کو اے کے 47 رائفل سے فائرنگ کرکے قتل کیا، پولیس نے واردات میں استعمال ہونی والی رائفل برآمد کرلی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مقتول کو جائیداد میں حصہ مل گیا تھا اور اس نے بلدیہ یوسف گوٹھ میں اپنا گھر خریدا تھا لیکن چند روز قبل مقتول اپنے دو بھائیوں فضل اور مجیب کے گھر پہنچا اور دوبارہ جائیداد میں حصہ مانگا۔ بھائیوں کا کہنا تھا کہ تمھیں جائیداد میں حصہ مل گیا ہے اب یہاں نہ آو، مقتول اپنے بھائیوں کو سنگین تنائج کی دھمکیاں دینے کے بعد وہاں سے چلا گیا جس پر اتوار کی صبح منجلے بھائی مجیب نے بڑے بھائی کو گھر جا کر اسے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔
پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار ملزم مجیب الرحمٰن کا مجرمانہ ریکارڈ پہلے سے موجود ہے اور وہ اس سے قبل بھی بغدادی، کھارادر اور دیگر تھانوں میں درج مقدمات میں متعدد بار گرفتار ہو چکا ہے۔