بجٹ کے نام پرآئی ایم ایف کی شرائط کا ڈاکیومنٹ مسلط ہوگا، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ اس کا بوجھ تنخواہ دار اور دیگر طبقے پر پڑے گا، پاکستان میں تنخواہ دار طبقے نے رواں سال 391 ارب روپے انکم ٹیکس دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قوم پر بجٹ کے نام پرآئی ایم ایف کی شرائط کا پابند ڈاکیومنٹ مسلط ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ حیران کن ہے کہ بڑے زمینداروں کو زرعی آمدن سے ٹیکس استثنیٰ حاصل رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا بوجھ تنخواہ دار اور دیگر طبقے پر پڑے گا، پاکستان میں تنخواہ دار طبقے نے رواں سال 391 ارب روپے انکم ٹیکس دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ناکام معاشی تجربات سے نجات کیلئے قومی میثاق معیشت پر اتفاق کیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تنخواہ دار نے کہا
پڑھیں:
ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
اسلام آباد(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 270 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے، ادارہ مقررہ ہدف کے مقابلے میں مطلوبہ ٹیکس ریونیو حاصل نہیں کر سکا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر جولائی سے اکتوبر کے دوران 3 ہزار 840 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کر سکا جبکہ اسی مدت کے لیے 4 ہزار 109 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ذرائع کے مطابق ادارے نے اس عرصے میں 205 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے، صرف اکتوبر 2025 میں ایف بی آر کو 70 ارب روپے سے زائد شارٹ فال کا سامنا رہا، ماہ اکتوبر کے دوران 955 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا جبکہ 1026 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 438 ارب روپے حاصل کیے گئے، سیلز ٹیکس کی مد میں 345 ارب روپے وصول ہوئے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی مد میں 70 ارب روپے جمع ہوئے، اسی طرح کسٹمز ڈیوٹی سے 107 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا۔ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام شعبوں میں ریونیو مقررہ اہداف سے کم رہا۔