کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستانی شوبز انڈسٹری کی نوجوان اداکارہ سحر ہاشمی کو منفرد خوبیوں کے حامل شوہر کی تلاش ہے۔

ایک یوٹیوب چینل کے ساتھ گفتگو کے دوران اداکارہ سحر ہاشمی سے سوال کیا گیا کہ وہ اپنے ممکنہ شوہر میں کیسی خوبیاں چاہتی ہیں؟ جس پر انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں وہ مجھے اپنے ہاتھ سے کھانا کھلائے اور پاؤں دبائے۔ ’میرے شریک حیات کو اچھی چائے بنانا آتی ہو، وہ پرسکون رہنے والا شخص ہونا چاہیے کیونکہ میں ایک جذباتی لڑکی ہوں۔‘

انہوں نے بتایا کہ اگر مجھے کوئی مسئلہ درپیش ہو تو میں غصے میں آ کر جذباتی ہو جاتی ہوں لہٰذا چاہتی ہوں کہ ہونے والا شوہر پرسکون اور ذہین ہو تاکہ وہ میری پریشانیوں کو حل کر سکے۔

محبت میں دھوکہ کھانے کا انکشاف

اس سے قبل نجی ٹی وی پروگرام میں سحر ہاشمی نے محبت میں دھوکا کھانے کا انکشاف کیا تھا، اداکارہ کا کہنا تھا کہ کم عمری میں انہیں ایک طرح سے محبت میں دھوکا ملا، جس شخص کو وہ پسند کرتی تھیں انہوں نے ان سے محبت کرنے سے انکار کیا۔

سحر ہاشمی کا کہنا تھا کہ اسکول میں تعلیم کے دوران انہیں خود سے زائد العمر شخص سے محبت ہوگئی، انہیں وہ پسند آیا تو اداکارہ نے ان سے اظہار کیا لیکن وہ نہ مانے، اس شخص نے انہیں جواب دیا کہ وہ ابھی بہت کم عمر ہیں، اس لیے ان کے درمیان تعلقات استوار نہیں ہوسکے۔
مزیدپڑھیں:طوفان کے سامنے شادی کی پیشکش، جوڑے کی دلچسپ ویڈیو وائرل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سحر ہاشمی

پڑھیں:

میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف

مہمانِ خصوصی ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ خصوصی سیمینار جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کانفلکٹ ریزولوشن کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کا سوراج"۔ اس موقع پر "دور درشن" کے ڈائریکٹر جنرل کے ستیش نمبودری پاد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ پروگرام کی صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے کی۔ اس موقع پر متعدد اسکالروں اور ماہرین تعلیم نے مہاتما گاندھی کے نظریات اور ان کے سوراج کے تصور کی عصری معنویت پر اپنے خیالات پیش کئے۔ مہمانِ خصوصی کے ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تاریخی اور تحریک انگیز ادارے میں بولنا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ خود نظم، اخلاقیات اور اجتماعی بہبود کا مظہر ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کا مشہور قول نقل کیا "دنیا میں ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کافی ہے، مگر کسی کے لالچ کے لئے نہیں"۔

ڈاکٹر نمبودری پاد نے بتایا کہ جب وہ نیشنل کونسل فار رورل انسٹیٹیوٹس (این سی آر آئی) میں سکریٹری جنرل تھے تو انہوں نے وردھا کا دورہ کیا جہاں انہیں گاندھیائی مفکرین نارائن دیسائی اور ڈاکٹر سدرشن ایینگر سے رہنمائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے یجروید کے منتر "وشوَ پُشٹم گرامے اَسمِن انا تورم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حقیقی سوراج متوازن دیہی خوشحالی اور انسانی ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں "آدرش پسندی بمقابلہ حقیقت پسندی"، "ترقی بمقابلہ اطمینان" اور "شہری زندگی بمقابلہ دیہی سادگی" کے تضادات میں گاندھی کا سوراج انسانیت کے لئے ایک اخلاقی راستہ پیش کرتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ دنیا مہاتما گاندھی کو پڑھ کر اور سن کر جانتی ہے، لیکن میں گاندھی میں جیتا ہوں، کیونکہ میں چمپارن کا ہوں، جہاں سے گاندھی کے ستیاگرہ کی شروعات ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: صائم ایوب اور کوئنٹن ڈی کاک نے کونسے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • پختونخوا میں جو امن قائم کیا وہ ہاتھ سے پھسلتا جارہا ہے، سابق وزیراعلیٰ گنڈاپور
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
  • زوبین گارگ کی اہلیہ نے شوہر کے ہاتھ سے لکھا ہوا آخری خط شیئر کردیا
  • تباہ کن اسلحہ کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف
  • نیٹ پریکٹس کے دوران زخمی ہونے والے نوجوان کرکٹر چل بسے