پیکا قانون صحافیوں کو دبانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے‘ علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) رہنما پاکستان تحریک انصاف و سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پیکا قانون صحافیوں کو دبانے کیلیے استعمال کیا جارہا ہے۔وفاقی دارلحکومت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ آخری اجلاس میں پیکا سے متعلق کیسز کی تفصیلات طلب کی تھیں اور تمام کیسز کی مکمل معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے تین بار وزارت داخلہ کو خط لکھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئٹہ، سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
ترجمان شاہد رند کے مطابق ایک سرکاری گاڑی کا خلاف قانون استعمال سامنے آنے پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے مذکورہ افسر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار افسر کو عہدے سے ہٹا دیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق ایک سرکاری گاڑی کا خلاف قانون استعمال سامنے آنے پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے مذکورہ افسر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے اور انہیں قانون کے مطابق جوابدہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوامی وسائل کا غلط اور بے جا استعمال ناقابل برداشت ہے اور ایسے اقدامات پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سرکاری وسائل کے مؤثر اور دیانتدارانہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ سرکاری مشینری عوام کی خدمت کے لیے وقف رہے۔ ترجمان شاہد رند کے مطابق ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور یہ عمل شفاف حکمرانی و جوابدہی کی پالیسی کا حصہ ہے، جو موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ عوامی اعتماد کی بحالی اور اچھی حکمرانی کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔