اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) خضدار میں سکول بس پر بھارتی سپانسرڈ فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے میں شدید زخمی ہونے والے طلبہ میں سے مزید 2 طالبات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے طالبہ شیما ابراہیم اور مسکان منگل کو خضدار میں سکول بس پر فتنۃ الہندوستان کے حملے میں زخمی ہوئی تھیں، تاہم زخموں کی تاب نہ لا کر آج شہید ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق شیما ابراہیم اور مسکان کی شہادت کے بعد واقعے میں شہید طلبہ و طالبات کی تعداد8  ہوگئی ہے۔ شہداء میں 7 طالبات اور ایک طالبعلم شامل ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ، 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 6 اشیاء سستی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ رواں مالی سال 2025-26 کے دوسرے ہفتے میں بھی ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ حالیہ ایک ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں 0.95 فیصد اضافہ جب کہ اس سے پچھلے ہفتے بھی 0.73 فیصد اضافہ ہو تھا۔ اسی طرح حالیہ ہفتے میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح 1.23 فیصد رہی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 6 اشیاء سستی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو کی قیمتوں میں 2.79 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 6.25 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 13.45 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 2.36 فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.89 فیصد، چینی کی قیمتوں میں 1.90 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں 0.84 فیصد اور چکن کی قیمتوں میں 22.61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ایل پی جی کی قیمتوں میں 2.56 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.81 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.41 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 0.20 فیصد، وناسپتی گھی کی قیمتوں میں 0.02 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.02 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.06 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 1.83 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.10 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 2.79 فیصد رہی۔

اسی طرح  22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.99 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 1.41 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.02 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 0.59 فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.88 فیصد اضافے کے ساتھ منفی 0.04 فیصد رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کے ضلع خضدار میں ندی میں ڈوبنے سے 3افراد اجاں بحق
  • خضدار، 3 افراد ندی میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق
  • مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ، 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
  • بلوچستان میں بسوں سے اتار کر شہید کئے جانیوالوں کی میتیں پنجاب پہنچ گئیں
  • تیسرا ٹیسٹ، لارڈز گراؤنڈ پر سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات
  • شہدا ء کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، بھارتی حمایت یافتہ اور سپانسرڈ پراکسیز کیخلاف کارروائیاں ناگزیر ہیں،کور کمانڈرز کانفرنس
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 24 فلسطینی شہید، ہسپتالوں میں ایندھن ختم
  • اپر کوہستان: ٹینکر کی ٹکر سے کوچ نالے میں جا گری، 1 شخص جاں بحق، 7 زخمی
  • سکیورٹی خدشات؛ کوئٹہ جانے والی ٹرین منسوخ
  • حکومتی و دفاعی اداروں پربھارتی سائبر حملوں کا خدشہ: سکیورٹی ایڈوائزری جاری