بھارتی سپانسرڈ خضدار بس حملہ‘ زخمی ہونے والی مزید 2 طالبات شہید
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) خضدار میں سکول بس پر بھارتی سپانسرڈ فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے میں شدید زخمی ہونے والے طلبہ میں سے مزید 2 طالبات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے طالبہ شیما ابراہیم اور مسکان منگل کو خضدار میں سکول بس پر فتنۃ الہندوستان کے حملے میں زخمی ہوئی تھیں، تاہم زخموں کی تاب نہ لا کر آج شہید ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق شیما ابراہیم اور مسکان کی شہادت کے بعد واقعے میں شہید طلبہ و طالبات کی تعداد8 ہوگئی ہے۔ شہداء میں 7 طالبات اور ایک طالبعلم شامل ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغانستان سے دراندازی ناکام، نور ولی کے نائب سمیت 4 خوارج ہلاک: بلوچستان میں 18 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد مارے گئے
اسلام آباد،پشاور(اپنے سٹاف رپورٹر سے + خبر نگار خصوصی +بیورو رپورٹ) بلوچستان میں دو الگ الگ کارروائیوں کے دوران سکیورٹی فورسز نے 22دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 28 اور 29 اکتوبر کو بلوچستان میں 2 الگ الگ کارروائیاں کی گئیں۔ اس دوران کوئٹہ کے علاقے چلتن میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا اور سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں بھارتی سرپرستی یافتہ 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ علاوہ ازیں ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیچ کے علاقے بلیدہ میں کیا گیا جہاں دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کو تباہ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے ان دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد برآمد کیا گیا ہے۔ ہلاک کیے گئے یہ دہشت گرد مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔ کسی بھی بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد کو انجام تک پہنچانے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشنز جاری ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ’عزمِ استحکام‘ کے تحت انسدادِ دہشت گردی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ملک سے غیرملکی سرپرستی و حمایت یافتہ دہشتگردی کے ناسور کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔ خیبر پی کے کے ضلع باجوڑ میں پاک افغان سرحد کے قریب سکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کے ایک گروہ کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، بھارتی پراکسی، فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے29 اور30 اکتوبر کی درمیانی شب پاک افغان بارڈر کے قریب دراندازی کی کوشش کی۔ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا بروقت سراغ لگایا اور کارروائی کرتے ہوئے انہیں ہلاک کر دیا۔ مارے جانے والوں میں انتہائی مطلوب خارجی کمانڈر امجد عرف مزاحم بھی شامل تھا جو خوارج کمانڈر نور ولی کا نائب اور بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الخوارج کی رہبری شوری کا سربراہ تھا۔ حکومت پاکستان نے امجد کے سر کی قیمت50 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ ہلاک دہشت گرد افغانستان میں مقیم رہتے ہوئے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا۔ دریں اثنا صدر مملکت آصف علی زرداری نے چلتن اور بلیدہ میں کارروائی کے دوران18 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گردوں کے مارے جانے کو سکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کی کلیئرنس دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کی عکاس ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے، سکیورٹی فورسز کے عزم و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے بلوچستان میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔