بھارتی حکومت کے زیر سرپرست دہشت گردی شواہد کے ساتھ بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
وکی لیکس 2010ء میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ امریکی سفارتی کیبلز کے مطابق بین الاقوامی مبصرین پاکستان میں بھارتی خفیہ سرگرمیوں بشمول بلوچستان میں بدامنی سے منسلک کارروائیوں سے آگاہ تھے
بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مستند شواہد کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور پاکستان سمیت دیگر ممالک کی جانب سے بارہا بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے ثبوت پیش کیے گئے ہیں۔پاکستان بھارت کی ریاستی دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے ۔بھارت گزشتہ دو دہائیوں کے دوران بلوچستان میں ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی خفیہ مہم چلا رہا ہے ۔ پاکستان بھارت کی اس ریاستی دہشتگردی کے سالہا سال سے ناقابل تردید ثبوت پیش کر رہا ہے ۔سال 2009ء میں مصر کے شہر شرم الشیخ میں دو طرفہ بات چیت کے دوران باضابطہ طور پر بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا معاملہ اٹھایا گیا۔ شرم الشیخ میں پاکستان نے اپنی سرزمین پر بھارتی انٹیلی جنس کارروائیوں پر پہلی مرتبہ خدشات اظہار کیا۔وکی لیکس 2010ء میں اس بات کا انکشاف سامنے آیا کہ ’’امریکی سفارتی کیبلز کے مطابق بین الاقوامی مبصرین پاکستان میں بھارتی خفیہ سرگرمیوں بشمول بلوچستان میں بدامنی سے منسلک کارروائیوں سے آگاہ تھے ‘‘۔سن 2015ء میں پاکستان نے اپنی شکایات کو عالمی سطح پر لے جا کر اقوام متحدہ کو ایک تفصیلی ڈوزیئر پیش کیا، جس میں بلوچستان میں دہشت گردی کی سرپرستی میں بھارت کے کردار کا خاکہ پیش کیا گیا۔ اس ڈوزیئر میں انٹیلی جنس ثبوت شامل تھے جن کا مقصد پاکستان کا اپنے دعوؤں کو درست ثابت کرنا تھا۔سال 2016 میں بھارتی نیوی کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ہوئی جو ’’را‘‘کے ایجنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔ کلبھوشن یادیو نے بھارت کی جانب سے بلوچستان میں تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔اسی طرح، 2019 میں پاکستان نے نئے ثبوت ایک بار پھر اقوام متحدہ کو ڈوزیئر صورت میں فراہم کیے ۔ 2023ء میں بلوچستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث سرفراز بنگل زئی اور گلزار امام شمبے کے اعتراف نے پاکستانی موقف کی تائید کی، سرفراز بنگلہ زئی اور گلزار امام شمبے نے بھارتی کارندوں کی طرف سے تربیت اور ہدایت کاری کا اعتراف کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی بریفنگ میں بھارتی آرمی کے افسران کے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے شواہد پیش کیے ۔دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد اور بھارتی حکومت کا انہیں تسلیم نہ کرنا خطے کو جنگ کی جانب دھکیل رہا ہے ۔ پاکستان کی جانب سے بار بار بھارتی دہشت گردی کے شواہد دیے جا رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ان پر عمل درآمد کیا جائے ۔دفاعی ماہرین کے مطابق بھارتی ریاستی دہشتگردی کا شکار پاکستان تو ہے ہی اس کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک بھی اس سے متاثر ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
بلوچستان کے ضلع خضدار میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنۃ الہندوستان کے 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ ضلع شیرانی کے پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں 2 اہلکار شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز کی خضدار میں 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب بھارتی پراکسی دہشت گرد تنظیم ’فتنہ الہندستان‘ کے کارندوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا، اس دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 بھارتی سرپرست دہشت گرد واصل جہنم کیے گئے، دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا، مارے گئے دہشت گرد علاقے میں متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس اور سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی باقی ماندہ دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا،دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔
علاوہ ازیں، بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں پولیس اور لیویز کا ایک، ایک اہلکار شہید ہوگیا۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے میں تھانوں کے کمیونی کیشن سسٹم کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
حملوں میں 6 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، واقعے کے بعد سول ہسپتال ژوب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
Post Views: 3