سانحۂ خضدار کے معصوم شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائے گا: صوبائی وزراء کا عزم کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
—فوٹو بشکریہ پی پی آئی
بلوچستان کے صوبائی وزراء و سرکاری افسران نے کہا ہے کہ جنگ میں بری طرح شکست کے بعد بھارت نے بچوں کو نشانہ بنایا، بزدل دشمن کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے، سانحۂ خضدار کے معصوم شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائے گا۔
آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) خضدار میں شہید طلباء و طالبات کی یاد میں تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہر بھر کے مختلف اسکولوں کے بچوں نے شرکت کی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
بلوچستان پولیس کے دستے نے شہداء کو سلامی پیش کی، مختلف سیاسی، انتظامی اور سماجی شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب میں صوبائی وزیر نور محمد دومڑ، مشیرِ کھیل و ثقافت مینہ مجید بلوچ بھی شریک تھیں۔
کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات، ڈی سی مہراللّٰہ بادینی نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر سول سوسائٹی، مختلف اسکولوں کے طلباء نے بھی شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے شمعیں روشن کیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل نے پاکستان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
صوبائی وزیرِ خوراک نور محمد دمڑ ، صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ اور وزیرِ اعلیٰ کی مشیر مینہ مجید نے سانحۂ خضدار کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم بچوں کونشانہ بنایا ہے، شہید ہونے والے بچوں کے ہاتھ میں بندوق نہیں بلکہ قلم تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چلڈرن غزہ مارچ”ہزاروں طلبہ و طالبات کی شرکت، اسرائیلی جارحیت کیخلاف نعرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ قائدین پر تاریخ کا سب سے بڑا اور منفرد ”کراچی چلڈرن غزہ مارچ“ منعقد ہوا جس میں شہر بھر کے نجی و سرکاری اسکولوں کے لاکھوں طلبہ و طالبات نے شرکت کی, اس مارچ کا مقصد فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی کے شکار نہتے بچوں سے اظہارِ یکجہتی کرنا تھا۔
شاہراہ قائدین پر تا حد نگاہ طلبہ و طالبات کے قافلے موجود تھے، فضا نعرہ تکبیر، لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ اور آزادی فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ مارچ میں شریک بچوں نے فلسطینی پرچم، پٹیاں، کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ بعض طلبہ نے میزائل کے ماڈلز اور کھلونا اسلحہ بھی اٹھا رکھا تھا، جس سے فلسطینی بچوں کی مزاحمت کو علامتی انداز میں اجاگر کیا گیا۔
مارچ کے شرکاء نے سخت گرمی اور دھوپ کے باوجود مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا، ایک ٹریک طلبہ اور دوسرا طالبات کے لیے مختص تھا، الخدمت کی جانب سے دونوں اطراف طبی امدادی کیمپ قائم کیے گئے جبکہ پانی اور جوس کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے، مارچ کے دوران علامتی طور پر فلسطینی شہداء بچوں کی میتیں بھی اٹھائی گئیں، جس نے ماحول کو مزید رقت آمیز بنا دیا۔
مرکزی اسٹیج نورانی کباب ہاؤس کے سامنے کنٹینرز پر بنایا گیا جہاں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن، امیر کراچی منعم ظفر خان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اسٹیج پر بچوں نے تقاریر، نظمیں اور ترانے پیش کیے جبکہ کراٹے شو اور فلسطینی پرچم کے رنگوں پر مشتمل اسموک فائر نے مارچ کو منفرد انداز دیا۔ اسٹیج پر “UNITE WITH GAZA CHILDREN” کا بڑا بینر آویزاں تھا اور اردگرد قومی و فلسطینی پرچم لہرائے جا رہے تھے۔
مارچ میں طلبہ و طالبات کی جانب سے فلسطینی فنڈ کے لیے عطیات بھی پیش کیے گئے، جن میں عثمان پبلک اسکول سسٹم کی طرف سے 30 لاکھ روپے اور اسٹار اکیڈمی کی جانب سے ایک لاکھ روپے شامل تھے۔
مارچ کی کوریج کے لیے قومی و بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے، فوٹوگرافرز اور کیمرہ مین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ سوشل میڈیا ٹیم کے لیے علیحدہ کیمپ بنایا گیا تھا جبکہ صحافیوں کے لیے پریس گیلری مختص تھی۔
حافظ نعیم الرحمن کے اسٹیج پر آتے ہی بچوں نے والہانہ نعروں سے ان کا استقبال کیا، اس دوران مختلف وقتوں پر نعرے بازی اور فلسطین کے حق میں ترانے گونجتے رہے جبکہ امریکا اور اسرائیل کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار بھی کیا گیا۔
جامعہ نعمان کے طالب علم اعظم خان نے فلسطینی مجاہد ابوعبیدہ ترجمان القسام بریگیڈ کی آوازمیں امت مسلمہ کے نام ان کا بیان پڑھ کرسنایا، مارچ میں عثمان پبلک اسکول سسٹم کے ڈائریکٹر معین الدین نیر نے طلبہ و طالبات کی جانب فلسطین فنڈ کے لیے جمع کیے گئے30لاکھ روپے،اسٹار اکیڈمی کے پرنسپل و تنظیم اساتذہ کے صدر شاکر شکور نے 1لاکھ فنڈز کی رقم حافظ نعیم الرحمن کو دی۔