حکومت کا بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کی ترقی کیلئے اہم اقدام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کی ترقی اور فروغ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوزنے بتایا کہ وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق منصوبے کا مقصد اضافی بجلی کو منافع بخش بنانا، ہائی ٹیک ملازمتیں پیدا کرنا، اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا اور حکومتی آمدن میں نمایاں اضافہ کرنا ہے۔
بٹ کوائن کرنسی کی سائنس: کیا اس میں انویسٹمنٹ کرنی چاہیے؟
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ سٹرٹیجک اقدام پاکستان کے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں اضافی توانائی کو جدت، سرمایہ کاری اور بین الاقوامی آمدنی میں بدل کر اقتصادی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ میں معاون ثابت ہوگا۔
اس حوالے سے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا کہ اس اقدام سے پاکستان ایک عالمی کرپٹو اور اے آئی پاور ہاؤس بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بِٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے آپ ڈیجیٹل کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں مگر یہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی کرنسیوں سے مختلف ہےکیونکہ اسے کنٹرول کرنے کے لیے کوئی مستند مالی ادارہ نہیں ہے۔
کراچی، انٹرمیڈیٹ کے 28 مئی کو ہونے والے پرچے ملتوی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کرپٹو مارکیٹ میں ہلچل: بٹ کوائن کی قیمت 112,000 ڈالر کے قریب پہنچ گئی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کرپٹو کرنسی کی دنیا میں ایک بڑا طوفان اٹھ چکا ہے، جہاں بٹ کوائن نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار 111,988 امریکی ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے — اور یہ سب کچھ کرپٹو کرنسی کی بڑھتی ہوئی عالمی قبولیت اور بڑے مالیاتی اداروں کی دلچسپی کا نتیجہ ہے۔
آخری اطلاعات کے مطابق، بٹ کوائن 0.4 فیصد اضافے کے ساتھ 111,259 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا۔ صرف رواں سال کے آغاز سے اب تک بٹ کوائن میں 18 فیصد سے زائد کا زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے حوصلہ افزا اشارہ ہے۔
بٹ کوائن جتنا بڑا ہو رہا ہے، اتنا ہی محفوظ بھی؟
پروفیشنل کیپیٹل مینجمنٹ کے سی ای او انتھونی پومپلیانو نے حالیہ دنوں میں ایک خط کے ذریعے سرمایہ کاروں کو اعتماد دیا کہ “بٹ کوائن وہ واحد اثاثہ ہے جو جتنا بڑھتا ہے، اتنا ہی کم خطرناک ہوتا جاتا ہے۔” ان کے مطابق، جب بٹ کوائن کی مارکیٹ ویلیو چند سو ارب ڈالر تھی، تب محدود سرمایہ کار ہی اس میں حصہ لے سکتے تھے۔ لیکن اب جب بٹ کوائن کھربوں ڈالر کی قدر تک جا پہنچا ہے، دنیا کے تقریباً ہر بڑے سرمایہ کار کی دلچسپی کا مرکز بن چکا ہے۔
ٹرمپ کی پالیسیوں سے کرپٹو کو نئی پرواز
ڈیجیٹل کرنسیز کو امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کرپٹو فرینڈلی پالیسیوں سے بھی نئی توانائی ملی ہے۔ ان کی فیملی کے زیرِ انتظام “ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ” نے ایک نیا Crypto ETF متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، جو بٹ کوائن، ایتھر، سولانا، اور رپل جیسے مشہور کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔
یہ اعلان امریکی مالیاتی ریگولیٹر کے پاس جمع کرائی گئی ایک دستاویز میں کیا گیا، جس سے مارکیٹ میں مزید جوش و خروش پیدا ہو گیا۔
دیگر کرپٹو کرنسیز اور اسٹاکس بھی اڑان بھرنے لگے
بٹ کوائن کی اس غیر معمولی تیزی کا اثر دیگر کرپٹو کرنسیز پر بھی نمایاں طور پر پڑا ہے۔ دنیا کی دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھر (Ethereum) نے بھی ایک ماہ کی بلند ترین سطح 2,794.95 ڈالر چھو لی ہے، اور آخری اطلاعات کے مطابق یہ 2,740.99 ڈالر پر 5.4 فیصد اضافے کے ساتھ ٹریڈ ہو رہی تھی۔
ادھر، کرپٹو سے متعلقہ اسٹاکس میں بھی زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ مائیکل سیلر کے شریک بانی کردہ ادارے MicroStrategy کے شیئرز 4.7 فیصد بڑھ کر 415.41 ڈالر ہو گئے جبکہ مشہور کرپٹو ایکسچینج Coinbase Global کے حصص میں 5.4 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ 373.85 ڈالر پر پہنچ گئے۔
اختتامیہ: کیا بٹ کوائن 120,000 ڈالر کو بھی چھو لے گا؟
بٹ کوائن کی موجودہ رفتار کو دیکھتے ہوئے ماہرین پیش گوئی کر رہے ہیں کہ اگر مارکیٹ کا رجحان یہی رہا تو 120,000 ڈالر کا ہدف بھی جلد ممکن ہے۔ سرمایہ کاری سے پہلے مکمل تحقیق اور مارکیٹ کا تجزیہ ضرور کریں، کیونکہ کرپٹو کی دنیا جتنی پرکشش ہے، اتنی ہی غیر متوقع بھی۔