دنیا بھر میں اپنی کمیونٹی کی ذہنی صحت کی معاونت کے لیے ٹک ٹاک نے ہر عمر کے صارفین کے لیے مائنڈ فلنیس یعنی ذہنی سکون کی مشقیں مزید قابلِ رسائی بنانے کے لیے ایک نیا ان-ایپ گائیڈڈ میڈیٹیشن فیچر متعارف کرا دیا۔

یہ فیچر آپ کی ٹِک ٹاک ایپ کی زبان کی سیٹنگ کے مطابق اردو اور انگریزی دونوں میں دستیاب ہے۔ ذہنی صحت کی تعلیم  کوفروغ دینے کی غرض سے پلیٹ فارم نے 2.

3 ملین ڈالر مالیت کے عالمی فنڈ کا بھی اعلان کیا ہے جو دنیا بھر میں قابل اعتماد تنظیموں کی معاونت کرتا ہے۔

صارف خواہ اسکول کے معاملات سے نبرد آزما نوعمر طالب علم ہو یا روزمرہ کے دباؤ کا سامنا کرنے والا بالغ فرد، یہ نیا فیچر ذہنی سکون حاصل کرنے کا ایک سادہ اور آسان ذریعہ فراہم کرتا ہے۔ یہ تمام اقدامات ٹک ٹاک کے ڈیجیٹل ویلفیئر اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مثبت سماجی اثرات کو فروغ دینے کے لیے وسیع تر عزم کا حصہ ہیں۔

ان-ایپ میڈیٹیشن ٹول ٹک ٹاک  کی پوری کمیونٹی کے لیے ہے۔ بہتر نیند اور ذہنی تندرستی میں معاونت Sleep Hour کی موجودہ خصوصیت کے ایک جزو کے طور پر، مراقبہ کا نیا تجربہ صارفین کو گائیڈڈ مشقوں کے ذریعے رات کے اوقات میں پرسکون رہنے میں  مدد فراہم کرنے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے۔

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ دماغی مراقبہ ہر عمر کے لوگوں میں نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔ لہٰذا ٹک ٹاک نے تمام صارفین کو اُن کی عمر سے قطع نظرSleep Hours  کی صورت میں مراقبہ متعارف کرایاہے۔ 18 برس سے کم عمر صارفین کے لیے یہ فیچر ڈیفالٹ طور پر آن رہتا ہے۔ رات 10 بجے کے بعد ، نوعمروں کےلیے”For You“ فیڈ کو عارضی طور پر گائیڈڈ مراقبہ پرامپٹ سے تبدیل کردیا جاتا ہے۔اگر وہ براؤزنگ جاری رکھتے ہیں تو ایک دوسری، مشکل سے ہٹنے والی اسکرین ظاہر ہوتی ہے، جس سے اسکرین کے صحت مند وقت کی عادات کو تقویت ملتی ہے۔ ایک حالیہ انٹرنل ٹیسٹ میں ٹک ٹاک  کو معلوم ہوا ہے کہ 98 فیصد نوجوانوں نے میڈیٹیشن کی خصوصیت کو جاری رکھنے کا انتخاب کیا۔

بالغ صارفین اپنے اسکرین ٹائم کی ترتیبات سے دستی طور پر نیند کے اوقات کو فعال کرسکتے ہیں۔آج کی تیز رفتار دنیا میں خود کو پرسکون کرنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہوچکا ہے۔ ماہرین ذہنی دباؤ کم کرنے اور توجہ بہتربنانے کے لیے روزانہ کم از کم 10 منٹ کی میڈیٹیشن تجویز کرتے ہیں۔

جاما انٹرنل میڈیسن اور ہارورڈ ہیلتھ کی تحقیقات کے مطابق سونے سے قبل 10–15 منٹ کی میڈیٹیشن نیند کے معیار کو بہتر بناتی ہے، ذہنی دباؤ کم کرتی ہے اور جذباتی توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

ذہنی صحت کی تعلیم  کے فروغ کے لیے عالمی سطح پر 2.3 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری

ٹک ٹاک نے اپنے سنہ2025ء کے مینٹل ہیلتھ ایجوکیشن فنڈ کے ذریعے 22 ممالک میں ذہنی صحت کی 31 تنظیموں کی مدد کے لیے  اشتہاری کریڈٹ میں 2.3 ملین ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ فنڈنگ ٹک ٹاک کی زیر قیادت تربیت کے ساتھ شراکت داروں کو وسیع سامعین تک پہنچنے کے لیے دلچسپ، قابل اعتماد ذہنی صحت کا مواد تیار کرنے میں مدد کرے گی۔

ٹک ٹاک اب اس اقدام کو پورے جنوبی ایشیا میں پھیلانے کوشش کررہا ہے، جہاں ذہنی صحت کے بارے میں گفتگو زور پکڑ رہی ہے۔

ٹک ٹاک کی ریجنل ٹرسٹ اینڈ سیفٹی لیڈ برائے جنوبی ایشیا ،عاصمہ انجم نے بدلتے ہوئے منظرنامے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتی ہیں:”ذہنی صحت کے بارے میں بات کرنا کبھی جنوبی ایشیائی مارکیٹوں مثلاً بنگلا دیش،سری لنکا، پاکستان  اورنیپال میں ممنوع سمجھا جاتا تھا لیکن بڑھتی ہوئی آگاہی اور کھلے مکالموں کی بدولت رویوں میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے۔ اب زیادہ سے زیادہ لوگ بول رہے ہیں، مدد طلب کر رہے ہیں اور فراہم کی جانے والی مدد کو اپنا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اس مثبت تحریک کو چلانے اور اپنی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے میں مدد کے لیے ایپ ٹولز اور عوامی آگاہی کے اقدامات میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔“

فلاح و بہبود کے لیے مستقل عزم

مراقبہ کی خصوصیت اور دماغی صحت کے تعلیمی فنڈٹک ٹاک  کی ڈیجیٹل تندرستی اور سماجی اثرات کے لیے وسیع تر وابستگی کو تقویت دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ،ٹک ٹاک صحت مند ڈیجیٹل عادات اور فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے لیے تعلیمی فیڈز ، حفاظتی ٹولز اور والدین کے کنٹرول شامل کررہا ہے، خاص طور پر نوجوان صارفین کے لیے۔ خواہ وہ #GivingSzn چیریٹی ڈرائیوز کے ذریعے ہو، ایس ٹی ای ایم فیڈ سیکھنے کے لمحات کے ذریعے ہو، یا گمشدہ بچوں کی بازیابی میں مدد کے لیے امبر الرٹس کا جواب دینا ہو۔

ٹیکنالوجی، کمیونٹی انگیجمنٹ اور غیر منافع بخش تعاون کو یکجا کرکے ٹک ٹاک ایک ایسا پلیٹ فارم بننے کے اپنے عزم کا اعادہ کر رہا ہے جو بامعنی تبدیلی کے ذریعے نہ صرف تفریح فراہم کرتا ہے بلکہ برادریوں کو بااختیار بھی بناتا ہے۔

ٹک ٹاک کی فلاح و بہبود اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ٹک ٹاک نیوز روم یا ٹک ٹاک  یوتھ سیفٹی اینڈ ویل بینگ سینٹر ملاحظہ کریں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فلاح و بہبود ذہنی صحت کی کے ذریعے صحت کے کے لیے ٹک ٹاک

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا کیش لیس کاروبار کے فروغ کیلئے پابندیوں کا فیصلہ

اسلام آباد(اوصاف نیوز)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےاسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے دوران وعدہ کیا کہ ٹیکس کا بوجھ تنخواہ دار طبقے اور دستاویزی شعبے سے ہٹا کر دیگر طبقات پر منتقل کیا جائے گا

اشارہ دیا کہ معیشت کو کیش لیس بنانے اور دستاویزی لین دین کو بڑھانے کیلئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لازمی استعمال کیلئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں کام کرنے والی ایک ٹیم نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل کی جانے والی پالیسی تجاویز پر بات چیت کیلئے کمرشل بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں، ریگولیٹرز، اور صنعتی نمائندوں بشمول سیرامکس مینوفیکچررز اور اسٹیل پروڈیوسرز سے کئی ملاقاتیں کیں۔

ان ملاقاتوں کے دوران اسٹریٹجک نوعیت کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی جن کا مقصد معیشت کے غیر دستاویزی حصے کو ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے قابو میں لانا ہے۔

ان میں نقد لین دین پر اضافی ٹیکس اقدامات، ڈیجیٹل ادائیگیوں پر مراعات اور بعض اہم شعبوں میں نقد ادائیگیوں پر مکمل پابندی شامل ہے، جن کی نشاندہی کارانداز، پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ، اور بینکنگ سیکٹر کے تعاون سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کرے گا۔

پاکستان کی معیشت کو ڈیجیٹل اور کم نقد پر مبنی نظام کی طرف لے جانے کے لیے ہونے والے اجلاس میں متعدد اقدامات کو حتمی شکل دی گئی، جنہیں وفاقی بجٹ میں شامل کیا جائے گا، ان کا مقصد ڈیجیٹل مالی خدمات تک رسائی میں اضافہ، ڈیجیٹل لین دین کے استعمال کی حوصلہ افزائی، اور روزمرہ کی معاشی سرگرمیوں میں نقد رقم پر انحصار کم کرنا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجٹ کے لیے ان اقدامات کو بہتر بنایا جائے گا، اب ڈیجیٹل ادائیگیوں کے اختیارات مختلف شعبوں میں وسیع پیمانے پر دستیاب اور قابل رسائی ہیں جن میں ریٹیل، سروسز، اور پبلک سیکٹر ٹرانزیکشنز شامل ہیں۔

شرکا نے ان اقدامات کی حمایت کی جو ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارمز کے درمیان وسیع سطح پر باہمی رابطے کو فروغ دیں، خاص طور پر راست انسٹنٹ پیمنٹ سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے تاکہ صارفین کو بہتر انتخاب میسر آسکے۔

میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ نقد اور ڈیجیٹل لین دین کے درمیان مساوی مواقع پیدا کرنا ضروری ہے اور مراعاتی ڈھانچے کو ازسرنو ترتیب دینا چاہیے، تاکہ ڈیجیٹل ادائیگیاں صارفین اور کاروبار دونوں کے لیے زیادہ پرکشش اور کم لاگت پر مبنی ہوں۔
پاکستان اور ایران کا زائرین کیلئے 24 گھنٹے سرحد کھلی رکھنے کا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • کامل تندرستی کے لیے آرام کرناضروری!
  • واٹس ایپ ویب میں نیا مفید فیچر متعارف
  • چین کی سپائینگ ٹیکنالوجی پر  بھارت کو خدشات، سکیورٹی کیمروں کی خریداری کیلئے نئی پالیسی متعارف
  • وفاقی حکومت کا کیش لیس کاروبار کے فروغ کیلئے پابندیوں کا فیصلہ
  • واٹس ایپ صارفین کیلئے جلد اہم فیچر متعارف کرائے گا!
  • مسلسل نئی کامیابیوں کے حصول کے لئے یانگ پائنیئرز کے نصب العین کو فروغ دیا جائے، چینی صدر
  • پاکستان میں آئی فون 16 آفرز متعارف کرنے کے لیے پی ٹی سی ایل اور مرکنٹائل میں معاہدہ
  • پاکستان ،ایران کا مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق
  • چینی وزیر اعظم کی انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات، کثیرالجہتی امور پر بات چیت