وفاقی حکومت کا کیش لیس کاروبار کے فروغ کیلئے پابندیوں کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےاسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے دوران وعدہ کیا کہ ٹیکس کا بوجھ تنخواہ دار طبقے اور دستاویزی شعبے سے ہٹا کر دیگر طبقات پر منتقل کیا جائے گا
اشارہ دیا کہ معیشت کو کیش لیس بنانے اور دستاویزی لین دین کو بڑھانے کیلئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لازمی استعمال کیلئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں کام کرنے والی ایک ٹیم نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل کی جانے والی پالیسی تجاویز پر بات چیت کیلئے کمرشل بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں، ریگولیٹرز، اور صنعتی نمائندوں بشمول سیرامکس مینوفیکچررز اور اسٹیل پروڈیوسرز سے کئی ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں کے دوران اسٹریٹجک نوعیت کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی جن کا مقصد معیشت کے غیر دستاویزی حصے کو ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے قابو میں لانا ہے۔
ان میں نقد لین دین پر اضافی ٹیکس اقدامات، ڈیجیٹل ادائیگیوں پر مراعات اور بعض اہم شعبوں میں نقد ادائیگیوں پر مکمل پابندی شامل ہے، جن کی نشاندہی کارانداز، پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ، اور بینکنگ سیکٹر کے تعاون سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کرے گا۔
پاکستان کی معیشت کو ڈیجیٹل اور کم نقد پر مبنی نظام کی طرف لے جانے کے لیے ہونے والے اجلاس میں متعدد اقدامات کو حتمی شکل دی گئی، جنہیں وفاقی بجٹ میں شامل کیا جائے گا، ان کا مقصد ڈیجیٹل مالی خدمات تک رسائی میں اضافہ، ڈیجیٹل لین دین کے استعمال کی حوصلہ افزائی، اور روزمرہ کی معاشی سرگرمیوں میں نقد رقم پر انحصار کم کرنا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجٹ کے لیے ان اقدامات کو بہتر بنایا جائے گا، اب ڈیجیٹل ادائیگیوں کے اختیارات مختلف شعبوں میں وسیع پیمانے پر دستیاب اور قابل رسائی ہیں جن میں ریٹیل، سروسز، اور پبلک سیکٹر ٹرانزیکشنز شامل ہیں۔
شرکا نے ان اقدامات کی حمایت کی جو ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارمز کے درمیان وسیع سطح پر باہمی رابطے کو فروغ دیں، خاص طور پر راست انسٹنٹ پیمنٹ سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے تاکہ صارفین کو بہتر انتخاب میسر آسکے۔
میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ نقد اور ڈیجیٹل لین دین کے درمیان مساوی مواقع پیدا کرنا ضروری ہے اور مراعاتی ڈھانچے کو ازسرنو ترتیب دینا چاہیے، تاکہ ڈیجیٹل ادائیگیاں صارفین اور کاروبار دونوں کے لیے زیادہ پرکشش اور کم لاگت پر مبنی ہوں۔
پاکستان اور ایران کا زائرین کیلئے 24 گھنٹے سرحد کھلی رکھنے کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لین دین
پڑھیں:
وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) ریجن کیلئے عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے بدھ کو ملاقات کی۔ ترجمان وزارت اقتصادی امور ڈویڑن کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک (سی پی ایف) پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وفاقی وزیر احد چیمہ نے پاکستان کو مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور افغانستان ریجن میں شامل کیے جانے کو عالمی بینک کا ایک مثبت اور بروقت فیصلہ قرار دیا۔احد چیمہ نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی ایف پر عملدرآمد کے لیے جامع اور مربوط حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کا کنٹری آفس حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور معاشی اصلاحات میں عالمی بینک کا کردار قابل تعریف ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے عالمی بینک کی قیادت کی غیر متزلزل سپورٹ پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سی پی ایف کے موثر نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے اس موقع پر کہا کہ عالمی بینک پاکستان میں اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں میں مکمل معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے سی پی ایف اور دیگر معاشی اقدامات میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔