سی پیک دوسرے مر حلے ‘ چینی بھائیوں کیلئے محفوط ‘ کاروبار دوست ماحول بناہیں رہے ہیں : وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی کے تناظر میں پاکستان میں چینی باشندوں کا تحفظ مزید اہمیت کا حامل ہو چکا ہے۔ ہم ملک میں چینی برادری کے لیے ایک محفوظ اور کاروبار دوست ماحول فراہم کر رہے ہیں۔ پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق سیف سٹی منصوبے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ چین ہمارا دوست ملک ہے۔ چین کے ساتھ بھائی چارے پر مبنی ہمارے تاریخی تعلقات ہیں۔ چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں چینی باشندوں کی سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد سمیت پورے ملک میں چینی باشندوں کی سکیورٹی کو موثر بنانے کے لیے متعدد اقدامات لیے جا رہے ہیں۔ سیف سٹی منصوبے اس بڑھتی ہوئی استعداد کی بہترین مثال ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کا انتہائی اہم مشترکہ منصوبہ ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری اب اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے۔ پاکستانی معیشت میں چینی کمپنیوں کا اعتماد ہمارے معاشی مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔ پورے ملک میں ہوائی اڈوں پر چینی باشندوں کی آمد و رفت کی سہولت کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات لیے جائیں۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پورے ملک میں چینی باشندوں کے لیے خصوصی سکیورٹی انتظامات کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر چینی باشندوں کی خصوصی سکیورٹی کے انتظامات نافذ العمل ہیں۔ وفاق اور تمام صوبے اس ضمن میں بھرپور تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ پورے ملک میں سیف سٹی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ چینی باشندوں کو سفر کے لیے سکیورٹی ایسکورٹ کی سہولت دی جا رہی ہے۔ تمام نئے رہائشی منصوبوں میں سیف سٹی کے معیار کے کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ بہادر افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسر و اہلکار دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ عوام کے جان ومال کا تحفظ اور عام لوگوں کو انصاف کی فراہمی پولیس کا نصب العین ہے۔ میرٹ پر عملدرآمد ایک شاندار معاشرے کے قیام کیلئے باوقار معیار ہے۔ نیشنل پولیس اکیڈمی میں معیاری تربیت اور رہائش کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے بھرپور تعاون کریں گے۔ تربیت کے لئے افسروں کو چین بھی بھجوایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی میں زیر تربیت پولیس افسران سے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیس افسروں نے تربیت کے بعد میدان عمل میں ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے عام لوگو ں کو انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے، ان کی جان ومال کا تحفظ کرنا ہوتا ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب آپ کی تربیت کا معیار بہترین ہو اور اس کیلئے پولیس افسران کو تمام تر سہولیات مہیا کی جائیں اور تربیت کے نصاب کا بنیادی مقصد عام لوگوں کی حفاظت اور انہیں انصاف مہیا کرنا ہو۔ پنجاب میں بطور وزیراعلیٰ ہم نے ایلیٹ فورس قائم کی تھی اور اس پولیس فورس کے قیام کا مقصد اشرافیہ کی حفاظت نہیں بلکہ دہشت گرد اور سماج دشمن عناصر کا قلع قمع کرنا ہے۔ اسی طرح ہم نے پاکستان اور خطے کے پہلے سیف سٹی پراجیکٹ کا نفاذ عمل میں لایا۔ جب دہشت گردی عروج پر تھی اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا تو انسداد دہشت گردی کا ادارہ قائم کیا گیا۔ یہ ایک مایہ ناز ادارہ ہے۔ لاہور میں ملک کی پہلی فرانزک لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا گیا۔ یہ ادارے دہشت گردی اور سماج دشمن عناصر کے خاتمے کیلئے سرگرم کردار ادا کررہے ہیں۔ سب اداروں نے مل کر عام آدمی کی جان ومال کے تحفظ اور دہشت گردی کے خاتمے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ پنجاب میں وزارت اعلی ٰ کے دور میں پولیس اہلکار میرٹ پر بھرتی کیے گئے۔ اگر مجھے کوئی شکایت بھی ملی تو ذمہ دار افسروں کو معطل کیا گیا۔ میرٹ پر عملدآمد ایک شاندار معاشرے باوقار معیار ہے۔ وزیر داخلہ اور ان کی ٹیم اس مقصد کے لیے دن رات محنت کررہی ہے، وہ انشاء اللہ قوم کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔ شہداء میں ہمارے پولیس کے افسر اور جوان بھی شامل ہیں۔ جہلم میں ایک پولیس اہلکار لوگو ں کی جانیں بچاتے ہوئے خود شہید ہوگیا۔ اسی طرح پولیس کے افسران اور جوان فر ض کی ادائیگی، عوام کے جان ومال کے تحفظ اور مادر وطن کی حفاظت کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ اس سے بڑی اور کوئی قربانی نہیں ہوسکتی۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہماری بہادر افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار، رینجرز اور ایف سی بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔ اپنے بچوں کو یتیم کرکے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں، ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے فائرنگ رینج اور ہاسٹل کی تعمیر کے دو منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ شہباز شریف نے سیف سٹی، کیپٹل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا اور سیف سٹی منصوبہ کے تحت پولیس سٹیشن آن وہیلز منصوبے کا افتتاح کر دیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پولیس سٹیشن آن وہیلز کا مقصد 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے علاوہ عوام کو ایف آئی آر اور دیگر سہولیات فراہم کرنا ہے۔ سیف سٹی سرویلنس سسٹم کے تحت اسلام آباد میں کل 3257 کیمرے نصب ہیں، ایک سال میں 1700 کیمرے ٹھیک کرائے ہیں، نئے پراجیکٹ کے تحت ہمارے کیمروں کی تعداد 3300 ہو گی جس سے 97 فیصد اسلام آباد کی کوریج ہو گی۔ مؤثر نگرانی کے لئے اے آئی اور فیشل ریکگنیشن جیسی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے پولیس آپریشن سینٹر، آن لائن ویمن پولیس سٹیشن، ٹیکسی ویری فیکیشن سسٹم اور ہنچ لیب کے مراکز کا بھی دورہ کیا۔ وزیراعظم نے اہلکاروں سے گفتگو کی اور ان کی لگن اور جذبے کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے ہائی پروفائل مقدمات پر کام کرنے والے سیف سٹی کے باصلاحیت نوجوانوں میں ان کی خدمات کے پیش نظر لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔ وزیراعظم کو سیف سٹی کی جانب سے پولیس سٹیشن آن وہیلز کا پہلا ڈرائیونگ لائسنس اعزازی طور پر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم کو پولیس سٹیشن آن وہیلز کے تحت درج کی گئی پہلی ایف آئی آر بھی دکھائی گئی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے اسلام آباد کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں باپ اور بیٹی کے گاڑی سمیت سیلاب پانی میں بہہ جانے اور ملک بھر ہونے والی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شہباز شریف نے ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ متاثرہ لوگوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے اور آئندہ کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں چینی باشندوں چینی باشندوں کی پورے ملک میں ملک میں چینی دہشت گردی کے اسلام ا باد شہباز شریف جان ومال کے خاتمے سیف سٹی پولیس ا شریف نے رہے ہیں کا تحفظ کی جان کے لیے کے تحت نے کہا
پڑھیں:
نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لیے اہم قدم کے طور پر وزیراعظم یوتھ پروگرام نے موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ۔ یہ معاہدہ وزیراعظم آفس میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاں کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران طے پایا۔ اجلاس میں موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے سی ای او حارث محمود چوہدری اور دونوں اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔ یہ شراکت داری پاکستان میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، کاروبار کو فروغ دینے، مالی اور ڈیجیٹل خواندگی بڑھانے اور اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لئے کام کرے گی۔ اس شراکت داری کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو خاص طور پر خواتین کے لئے بڑھانا ہے تاکہ وہ کاروبار، فری لانسنگ، مالی شمولیت اور پائیدار کاروباری طریقوں میں کامیاب ہو سکیں۔(جاری ہے)
یہ اقدام نوجوانوں کی قیادت میں کاروبار کو فروغ دینے کے لئے تربیت، رہنمائی اور بیج سرمایہ تک رسائی فراہم کرے گا۔ دونوں ادارے ذمہ دار، تخلیقی اور ماحول دوست کاروباری طریقوں کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے۔ اس کے علاوہ کاروباری افراد، سرمایہ کاروں اور رہنمائوں کے درمیان منظم نیٹ ورکنگ پاکستان کے بڑھتے ہوئے سٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرے گی۔ وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک نوجوانوں کو فری لانسنگ اور ڈیجیٹل کام کے مواقع میں کامیاب ہونے کے لئے ضروری مہارت فراہم کریں گے اس سلسلے میں خصوصی پروگرامز ڈیزائن کیے جائیں گے تاکہ نوجوان خاص طور پر خواتین کو ٹیکنالوجی، ڈیزائن، مواد کی تخلیق اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں مہارت حاصل ہو جس سے وہ عالمی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کر سکیں اور معیشت میں پائیدار کیریئر بنا سکیں۔شراکت داری کا ایک اہم پہلو مالی شمولیت ہوگا جس کے تحت موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے ڈیجیٹل بینکنگ ایکو سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں اور کاروباری خواتین کو ڈیجیٹل والٹس، مائیکرو قرضوں، انشورنس مصنوعات اور ادائیگی کے حل جیسی مالیاتی خدمات فراہم کی جائیں گی، اس کے ساتھ ساتھ دونوں ادارے مالی خواندگی کے پروگرامز تیار اور عمل میں لائیں گے تاکہ نوجوان خاص طور پر خواتین کو مالی صورتحال کو بہتر طور پر منظم کرنے، بچت کرنے کی عادات اپنانے اور کاروبار شروع کرنے کے لیے آگاہی حاصل ہو سکے۔ شراکت داری جنسی بنیادوں پر مالی رسائی کی رکاوٹوں کو کم کرنے اور جامع اقتصادی شمولیت کی پالیسیوں کے لئے کام کرے گی۔خواتین کے کاروبارپر خصوصی توجہ دی جائے گی،ان کی رہنمائی اور مالی معاونت کی جائے گی، خاص طور پر ان کاروباروں پر جو پائیدار ترقی اور ماحولیاتی لچک کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ پروگرامز ماحولیاتی دوستانہ کاروباری طریقوں، سبز ٹیکنالوجیز اور سرکولر معیشت کے اصولوں پر تربیت فراہم کریں گے تاکہ خواتین کے زیر قیادت کاروبار ماحولیاتی پائیداری میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔موبی لنک مائیکرو فنانس بینک وزیراعظم یوتھ پروگرام کے فور ایز فریم ورک (اختیار، تعلیم، روزگار اور کاروبار) کے تحت سرگرمیوں کی حمایت بھی کرے گا تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کو آج کی ڈیجیٹل معیشت میں کامیاب ہونے کے لئے ضروری وسائل اور مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس شراکت داری کے ذریعے دونوں ادارے ایک ایسا جامع، تخلیقی اور پائیدار ماحولیاتی نظام تخلیق کرنے کا عزم رکھتے ہیں جو پاکستان میں طویل مدتی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو۔