پولیو معمول کے اقدامات سے ختم نہیں ہوگا، مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ(فائل فوٹو)۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس میں ہر سطح پر احتساب کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر ایسا بچہ جسے پولیو کے قطرے نہ پلائے جائیں، وہ ممکنہ مریض ہو سکتا ہے۔ پولیو معمول کے اقدامات سے ختم نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے ہدف کا چناؤ، فوری اور مشترکہ اقدامات ضروری ہیں۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ سندھ کا کوئی بھی بچہ غیر محفوظ نہ رہے۔
انہوں نے 26 مئی سے یکم جون 2025 تک جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں کو حتمی شکل دی۔
ڈویژنل کمشنرز، اسلام آباد سے نیشنل ایمرجنسی آفیسر کوآرڈینیٹر کیپٹن انورالحق اور مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور ایمرجنسی آپریشن سینٹرکے انچارج ارشاد سوڈھڑ نے وزیراعلیٰ کو انسداد پولیو کی آئندہ مہم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ نے اجلاس میں شریک تمام افراد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پولیو اب بھی ہمارے بچوں کو مفلوج کرنے والا ایک خطرہ ہے، ہم بھرپور اقدامات کر رہے ہیں اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس باقاعدگی سے بلا کر انتظامیہ کو یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ انسداد پولیو مہم کو ایک مشن کے طور پر چلایا جائے۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ 2025 کے دوران پاکستان میں اب تک پولیو کے 10 جنگلی وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے 4 سندھ سے ہیں۔ مزید یہ کہ 7 اپریل سے 24 اپریل کے درمیان حاصل کیے گئے 35 سیوریج نمونوں میں سے 11 میں جنگلی پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی جو وائرس کے مسلسل گردش کا ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا مئی کی مہم کے دوران سندھ کے تمام 30 اضلاع کی 1,292 یونین کونسلز میں پانچ سال سے کم عمر کے 1 کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کی جائے گی۔ اس مہم میں 80 ہزار سے زائد تربیت یافتہ فرنٹ لائن ورکرز اور خواتین پولیس کانسٹیبلز سمیت 25,539 قانون نافذ کرنے والے اہلکار مدد فراہم کریں گے۔ 6 سے 59 ماہ کے بچوں کو اس دوران وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے تاکہ خاص طور پر وائرس کے تیز پھیلاؤ کے موسم میں ان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ درحقیقت اعتماد، مساوات اور رسائی کی جنگ ہے۔ ہمیں والدین، علما، اساتذہ اور فرنٹ لائن ورکرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہر بچے کو ہر بار پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں۔
اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، سیکریٹری وزیراعلیٰ زمان ناریجو، سیکریٹری کالجز شہاب انصاری، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو، ڈبلیو ایچ او کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر صلاح ہیثمی، بی ایم جی ایف کی سینئر پروگرام آفیسر محترمہ ماریا مے، ای او سی انچارج ارشاد سوڈھڑ، سی ای او پی پی ایچ آئی جاوید جاگیرانی، شراکت دار اداروں کے نمائندگان اور ایمرجنسی آپریشنز سینٹر سندھ کے اراکین نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انسداد پولیو اجلاس میں پولیو کے
پڑھیں:
پاکستان کو پولیو فری بنانے اور ہر بچے کو موذی مرض سے بچانے کیلیے پُرعزم ہیں، وزیرِ اعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو فری بنانے اور ہر بچے کو موذی مرض سے بچانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
انسداد پولیو کی ٹاسک فورس کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا، جس میں انسداد پولیو اوور سائیٹ بورڈ کے صدر و صدر گلوبل ڈیویلپمنٹ ، گیٹس فاؤنڈیشن ڈاکٹر کرسٹوفر ایلیاس کی زیر قیادت پولیو اوور سائیٹ بورڈ کے اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے انسداد پولیو کی بھرپور کوششیں مزید تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر مشکلات اور چیلنجز کے باوجود حکومت اپنے بین الاقوامی، صوبائی و مقامی تمام ٹیم کی مدد سے پاکستان سے انسداد پولیو کے ہدف کو جلد حاصل کر لے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ہر بچے کو پولیو جیسے موذی مرض سے بچانے اور پولیو فری پاکستان کا عزم کرتے ہیں۔ ہمیں پوری لگن اور سنجیدگی کے ساتھ اس امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ ملک بھر کے ہر بچے کو ویکسین کی متعدد خوراکیں ملیں اور وہ پولیو سے محفوظ رہے ۔
شہباز شریف کا کہناتھا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی لگن، حکومت پاکستان کے عزم اور پارٹنرز کے تعاون سے پاکستان نے پولیو کے خلاف اہم پیش رفت کی ہے۔ انسداد پولیو کے لیے صوبائی ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششیں اور تعاون لائق تحسین ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پولیو ورکرز کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ صوبائی حکومتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو پولیو کے خاتمے کے لیے یکجان ہو کر مزید تیزی سے کام کرنا ہوگا ۔ ہم اپنے تمام شراکت داروں کے شکر گزار ہیں جو پولیو کے خاتمے کے حوالے سے حکومت کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان کا بھی شکر گزار ہوں جو کہ انسداد پولیو میں پاکستان کا ہر طرح سے ساتھ دے رہے ہیں۔
اجلاس میں انسداد پولیو کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ پاکستان میں انسداد پولیو مہم میں بل گیٹس فاؤنڈیشن سمیت تمام شراکت داروں نے بہت اہم اور قابل تحسین کردار ادا کیا ہے۔ جنوبی خیبر پختون خوا کے علاقوں میں پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیےہر ڈسٹرکٹ میں درپیش مسائل کی نسبت سے مخصوص انسداد پولیو مہم تشکیل دی جا رہی ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفیٰ کمال ، وزیر مملکت برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ، انسداد پولیو پر وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق ، چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹریز، اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے چیف کمشنر ، انسداد پولیو کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔