پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کو 27 سال مکمل، یوم تکبیر کل منایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کو 27 سال مکمل ہوگئے، کل بھرپور جذبے سے یوم تکبیر منایا جائے گا۔
یومِ تکبیر اور معرکہ حق کی کامیابی پر اظہار تشکر کی مرکزی اور بڑی تقاریب پشاور اور میر پور آزاد جموں کشمیر میں منعقد ہوں گی۔ وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان، سیفران و صدر پاکستان مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا امیر مقام مہمان خصوصی ہوں گے۔
گلگت بلتستان میں بھی خصوصی تقریبات ہوں گی۔ امیر مقام میر پور میں مرکزی جلسے سے خطاب کریں گے۔
خیبر پختونخوا میں یومِ تکبیر کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں، مسلم لیگ (ن) صوبے بھر میں خصوصی تقاریب منعقد کرے گی۔ مرکزی تقریب پشاور میں (ن) لیگ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوگی، امیر مقام خطاب کریں گے۔
امیر مقام کی ہدایت پر (ن) لیگ کے تمام ونگز کو ریلیاں نکالنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
اپنے پیغام میں امیر مقام نے کہا کہ یوم تکبیر اور یوم معرکہ حق قومی وقار اور دفاع پر سمجھوتہ نہ کرنے کے اعلان ہے، قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کو سلام پیش کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عرب ممالک پہلے ہی مشترکہ سیکیورٹی فورس پر بات کرچکے ہیں، ایٹمی طاقت اور امت مسلمہ کا رکن ہونے کے ناطے اس ضمن میں پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔
الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ لبنان ، شام کے بعد اسرائیل کی جانب سے قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے۔
’ایک خود مختار ملک پر اسرائیلی حملے کا کوئی جواز نہیں، قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا۔‘
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے پاکستان نے اپنا مؤقف واضح کردیا، تقریروں سے آگے بڑھ کر واضح روڈ میپ دینا ہوگا۔
پوری دنیا کی نظریں اس اجلاس پر لگی ہوئی ہیں، امت مسلمہ ہم سے یہی توقع کررہی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں ایک واضح اور مؤثر لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام شدید مشکلات اور انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں، وقت آگیا ہے کہ وہاں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے ظاہر ہے کہ وہ امن نہیں چاہتا، پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ہے اور مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کو بہترین راستہ سمجھتا ہے۔
تاہم ان کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کے لیے سنجیدگی اور نیت کی پختگی ضروری ہے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ وہ کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات کے حل کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں۔ ’ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ مستقبل کی جنگوں کا محور پانی ہوگا، سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم طے ہے اور بھارت اسے یکطرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔
بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہے کیونکہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور اس کے باوجود بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات حیران کن اور افسوسناک ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار اسرائیل اقوام متحدہ الجزیرہ قطر نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ