ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ نواز شریف کا تاریخ ساز اقدام تھا: اسپیکر قومی اسمبلی کا خراجِ تحسین
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ نواز شریف کا تاریخ ساز اقدام تھا: اسپیکر قومی اسمبلی کا خراجِ تحسین WhatsAppFacebookTwitter 0 28 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے یومِ تکبیر کے موقع پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ مئی کا مہینہ پاکستان کی تاریخ کا سنہرا باب ہے، جب وطن عزیز نے ناقابل تسخیر دفاع کی بنیاد رکھی۔انہوں نے کہا کہ 28 مئی قومی غیرت، خودمختاری اور دفاع کی علامت ہے، اور اس دن کیے گئے ایٹمی دھماکے نہ صرف پاکستان کی تکنیکی مہارت بلکہ قومی اتحاد کا بھی مظہر ہیں۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی پالیسی امن پر مبنی ہے، لیکن اگر دشمن نے کسی بھی قسم کی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں ذوالفقار علی بھٹو اور میاں محمد نواز شریف کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان اور دیگر سائنسدانوں کی خدمات کو قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ میاں نواز شریف کا تاریخ ساز اقدام تھا، جو پاکستان کی خود انحصاری اور دفاعی خودکفالت کی بنیاد بن گیا۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ یومِ تکبیر ہمارے قومی عزم، اتحاد اور قربانیوں کی عکاس ہے۔
انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کا عملی ثبوت ہے۔انہوں نے افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بری، بحری و فضائی افواج نے ہمیشہ جرات مندانہ دفاع کیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے شہداء اور دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دینے والوں کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا۔
سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ پاکستان پر حملہ کرنے والوں کو واضح پیغام مل چکا ہے کہ پاکستان نہ صرف عسکری لحاظ سے بلکہ قومی اتحاد کے ذریعے بھی ناقابل شکست ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اداروں میں ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے، جو قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنائے گی۔یومِ تکبیر کو قومی ایثار، سلامتی اور عزمِ نو کی یاد دہانی قرار دیتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن، باوقار اور ناقابل تسخیر ریاست ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 28 مئی کے ساتھ 10 مئی کے اضافے نے پاکستان کے دفاع اور سلامتی کو نئی روح بخشی ہے۔آخر میں انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ یومِ تکبیر کے پیغام کو زندہ رکھا جائے گا اور پاکستان کو مزید محفوظ و خودمختار بنایا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجوہری خطے میں طبل جنگ بجانا غیر ذمہ دارانہ فعل ہے: رضوان سعید شیخ جوہری خطے میں طبل جنگ بجانا غیر ذمہ دارانہ فعل ہے: رضوان سعید شیخ بھارتی حکومت کی مجرمانہ لاپروائی؛ زہریلے کیمیکلز سے بھرا جہاز سمندر میں ڈوب گیا علی امین گنڈاپور کا اسلحے سے متعلق بیان کھلی بغاوت کے مترادف ہے، گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی ملک میں 17ہزار سے زائد غیر قانونی این جی اوز ملکی حساس معاملات کیلئے خطرناک قرار پاکستان اور آذربائیجان کا اسٹریٹجک شراکت داری کو وسعت دینے پر اتفاق اڈیالہ جیل میں گرمی کی شکایت پر بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کیلئے روم کولر پہنچا دیے گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی نواز شریف
پڑھیں:
روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔