آئی پیڈ صارفین ہوجائیں تیار! واٹس ایپ کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
انسنٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے بالآخر آئی پیڈ کے لیے پلیٹ فارم کا ورژن جاری کر دی۔ جس کے بعد ٹیبلیٹ پر فون کی طرح میسج آ سکیں گے اور ڈیوائس سے بھیجے جا سکیں گے اور گروپ کال کی جا سکے گی۔
میٹا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ ایپ آئی پیڈ صارفین کی جانب سے کمپنی سے کیے جانے والے بڑے مطالبوں میں سے ایک تھی۔ واٹس ایپ اب جدید آئی پیڈس کے لیے ایپ اسٹور پر دستیاب ہے۔
اس سے قبل واٹس ایپ صرف ایک ڈیوائس پر استعمال کی جاسکتی تھی یہاں تک کہ ایپ کا ویب ورژن فون پر موجود ایپ کا ایک ایکسٹینشن تھا، جس کے لیے فون کا آن رہنا اور کنیکٹ رہنا لازمی تھا۔
میٹا کی جانب سے ایپ کے آئی پیڈ پر متعارف کرائے جانے حوالے سے بتایا گیا ہے لیکن اس میں کون کونسے فیچر ہوں گے اس متعلق کوئی اشارہ نہیں دیا گیا۔
جبکہ واٹس ایپ کے مطابق آئی پیڈ ورژن میں چیٹ لاک فیچر ہوگا جس کو استعمال کرتے ہوئے پاسورڈ یا فنگر پرنٹ کے ذریعے گفتگو کو چھپایا جا سکے گا۔ جس کا مطلب ہے کہ مشترکہ ڈیوائسز پر واٹس ایپ چیٹس کو پرائیوٹ رکھا جا سکے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔
نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔
مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔
خیال رہےکہ یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے، توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔