WE News:
2025-09-17@23:15:32 GMT

اسلام آباد میں پولیس پارٹی پر شدید فائرنگ، 2 ڈاکو ہلاک 

اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT

اسلام آباد میں پولیس پارٹی پر شدید فائرنگ، 2 ڈاکو ہلاک 

گزشتہ منگل کو راولپنڈی کے معروف علاقے فیض آباد میں اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں پر فائرنگ میں ملوث 2 ملزمان جمعرات کو شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں اپنے ساتھی ڈاکوؤں کی فائرنگ کا نشانہ بن کر ہلاک ہوگئے، پولیس پارٹی اس حملے میں حفاظتی اقدامات کے باعث محفوظ رہی۔

اسلام آباد پولیس ترجمان کے مطابق پولیس اے ایس آئی سدھیر احمد عباسی کو شہید اور کانسٹیبل جعفر جہانگیر کو شدید زخمی کرنے والے دونوں ڈکیت اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔

پولیس ٹیم گرفتار ڈکیت گینگ کے 2 خطرناک ارکان کو ساتھی ڈکیتوں کی گرفتاری اور ریکوری کے لیے نشان دہی پر لے جارہی تھی، گینگ کے ٹھکانے پر پہنچتے ہی ملزمان نے پولیس کو اپنی طرف آتے دیکھ کر چاروں طرف سے پولیس پر شدید فائرنگ شروع کردی۔

ترجمان کے مطابق پولیس پارٹی حفاظتی اقدامات، بلٹ پروف جیکٹ اور بروقت رسپانس کے باعث محفوظ رہی، اپنے ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آکر گرفتار دونوں خطرناک ڈکیت شدید زخمی ہوگئے، جنہیں علاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد اے ایس آئی راولپنڈی سدھیر احمد عباسی شہزاد ٹاؤن فیض آباد کانسٹیبل جعفر جہانگیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد اے ایس آئی راولپنڈی سدھیر احمد عباسی شہزاد ٹاؤن فیض ا باد کانسٹیبل جعفر جہانگیر اسلام ا

پڑھیں:

شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا

شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا جب کہ کار سوار ملزمان نے ایک پولیس اہلکار کو دو دریا سے اغوا کیا اور شہر سے گزر کر سپرہائی وے پر لے جا کر چھوڑ دیا اور فرار ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق کرولا کار میں سوار تین پولیس اہلکار سنسان سڑک پر کھڑی مشکوک کار کو چیک کرنے کے لیے گئے تھے جیسے ہی ہیڈ کانسٹیبل نے کار کے شیشے پر دستک دی تو مسلح شخص نے دروازہ کھول کر ہیڈ کانسٹیبل کو اندر گھسیٹ لیا، دیگر اہلکار ہکا بکا رہ گئے۔

ایس پی ساؤتھ نے اپنے جوانوں کی کارکردگی دیکھتے ہوئے ان دونوں کو کوارٹر گارڈ کر دیا، چند گھنٹوں بعد اغوا کیا جانے والا پولیس اہلکار آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر کے ذریعے تھانے پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، خیابان عرفات میں پولیس موبائل پر فائرنگ، ہیڈ کانسٹیبل اغوا کے بعد رہا

واقعہ ساحل تھانے کی حود ڈیفنس دو دریا کے قریب خیابان عرفات پر رات دیر گئے پیش آیا۔

ساحل تھانے کی پولیس موبائل میں سوار اہلکاروں نے مشکوک کار کو سنسان سڑک پر کھڑا دیکھ کر تلاشی کی نیت سے چیک کرنے کی کوشش کی تو کار میں سوار افراد نے اسلحے کے زور پر ایک اہلکار کو اپنی ہی کار میں یرغمال بنا لیا اور فرار ہو رہے تھے کہ کرولا کار میں سوار اہلکاروں نے اپنی ساتھی کو چھڑانے کے لیے فائرنگ کی، جواب میں اغوا کاروں نے بھی فائرنگ کی اور وہ باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی سمیت پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہینچ گئی، پولیس نے جائے وقوع سے 6 خول برآمد کر لیے جس میں سے دو نائن ایم ایم اور چار تیس بور کے تھے۔

طلب کیے جانے پر فارنزک ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم بھی جائے وقوع پر پہنچی تاہم اس وقت تک ایس ایس پی ساؤتھ کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے تمام شواہد خود ہی اکھٹے کر لیے تھے اور پولیس فارنزک کی ٹیم کو کچھ بھی بتائے بغیر موقع سے غائب ہوگئے۔

واقعے کے تقریباً چار گھنٹے گزر جانے کے بعد مغوی پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل اسحاق جتوئی آن لائن موٹر سائیکل رائیڈر کے ساتھ ساحل تھانے پہنچ گیا جہاں اس نے اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ اغوا کار اسے سپرہائی وے نیو سبزی منڈی کے قریب اتار کر فرار ہوگئے تھے۔

ایس ایس پی مہزور کے مطابق متاثرہ ہیڈ کانسٹیبل اور کوارٹر گارڈ کیے جانے والے اہلکاروں کے بیانات لئے جارہے ہیں جس کے بعد واقعے کا مقدمہ ساحل تھانے میں درج کیاجائے گا۔

واقعے میں ملوث ملزمان کی تاحال گرفتاری نہ ہوسکی، حکام کے مطابق سی سی ٹی وی کے ذریعے ملزمان کو تلاش کیا جائے گا۔

بعد ازاں ڈیفینس فیز8 خیابان عرفات کراسنگ صبا ایونیو میں پولیس موبائل پر فائرنگ اور پولیس اہلکار کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈیفنس سےپولیس اہلکارکواغوااورفائرنگ کے واقعے مقدمہ ساحل تھانے میں متاثرہ پولیس اہلکارکی مدعیت میں 4 صورت شناس ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا،مقدمےمیں پولیس مقابلہ،اقدام قتل،اغواء اورانسداد دہشتگردی کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق ساحل پولیس اسٹیشن کی سرکاری کار گشت پرتھی کہ خیابان عرفات کراسنگ فیز8 مشکوک کارنظر آئی،ایک شخص گاڑی کے قریب سڑک پربیٹھا تھا۔

پولیس موبائل کو دیکھ کرفوری کار میں سوارہوگیا،مدی مقدمہ کےمطابق گاڑی کومشکوک جانتے ہوئے پولیس قریب گئی اور سوارچارافراد کوتلاشی دینے کا کہا گاڑی میں سوارافراد نے نیچے اترتے ہی فائرنگ کردی۔

ساتھی اہلکاروں نے ان پرجوابی فائرنگ کی دوافراد نےمجھے دبوچ لیا اورزبردستی گاڑی میں بٹھایا، سرکاری پستول بھی اس دوران گرگیا، ملزم مجھے اغواء کرکے لے گئے اورمیری شرٹ سے میرا منہ ڈھانپ کر بٹھایا اور ایک گھنٹہ کارچلاتے رہے، ملزمان نے سنسان مقام پر مجھ سے پرس، موبائل فونزاوردیگر دستاویزات چھین لیں اور گاڑی سے دھکا دے دیا۔

میں پیدل چل کر سڑک پرآیا اورمعلومات پر پتہ چلا کہ میں نیو سبزی منڈی ہائی وے کے قریب ہوں، میں واٹر ٹینکر سے لفٹ لے کر تھانہ لیاقت آباد اور پھر بائیکیا پر ساحل تھانے آیا۔

متعلقہ مضامین

  • اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ ‘18 افراد ہلاک
  • بی ایل اے مجید بریگیڈ کے نائب سربراہ رحمان گل افغانستان میں فائرنگ کے دوران ہلاک
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
  • شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے
  • ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، جسٹس محسن کیانی
  • کراچی: شاہراہ نور جہاں پر پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • اسلام آباد کی سڑکوں پر نوجوان کی ہوائی فائرنگ اور خطرناک ڈرائیونگ کی ویڈیو سامنے آ گئی
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا