ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کو خیرباد کہہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2025ء)دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو خیرباد کہہ دیا، ارب پتی ایلون مسک امریکی صدر کے مشیر تھے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو بتائے بغیر مشیر کا عہدہ چھوڑا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے بیان میں ایلون مسک نے کہا کہ حکومت کے خصوصی ملازم کی حیثیت سے میرا ٹائم ختم ہوگیا، صدر ٹرمپ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے موقع دیا کہ بے کار اخراجات کم کروں۔
(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی استعداد کار بڑھانے کا مشن وقت گزرنے کے ساتھ مزید مضبوط ہوگا۔وائٹ ہاوس کے اہلکار نے بھی ایلون مسک کے ٹرمپ انتظامیہ چھوڑنے کی تصدیق کردی ۔ایلون مسک نے ایک ہی روز پہلے صدر ٹرمپ کے بڑے خوبصورت بل پر عدم اطیمنان کا اظہار کیا تھا۔ ایلون مسک نے کہا تھا کہ بل یا تو بڑا ہوسکتا ہے یا خوبصورت مگر وہ نہیں جانتے کہ ایسا بل دونوں خصوصیات کا حامل کیسے ہوسکتا ہی ایلون مسک نے واضح کیا تھا کہ بل میں شامل بعض امور سے وہ خوش نہیں۔ امریکی وفاقی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کی کوششوں کے سبب ایلون مسک شدید تنقید کی زد میں تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایلون مسک نے
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
 
 دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔