جان سینا ریسلنگ کیوں چھوڑ رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) کے معروف ریسلر جان سینا نے 2025 کے آخر میں رِنگ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان سمیت عالمی شہرت یافتہ ریسلر و اداکار جان سینا نے یہ اعلان کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں منی ان دی بینک ایونٹ کے موقع پر کیا تھا۔
تاہم اب ریسلر نے ڈبلیو ڈبلیو ای چھوڑنے کے اپنے فیصلے پر لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ میرا جسم پہلے کی طرح مضبوط نہیں رہا، یہاں تک کہ پہلے کی طرح وزن بھی نہیں اٹھا سکتا۔
مزید پڑھیں: مشہور ریسلر رے مسٹیریو سے متعلق بری خبر!
جان سینا کا کہنا تھا کہ آپ جانتے ہیں کہ ڈبلوی ڈبلیو ای کا راستہ ہمیشہ ایک جیسا رہتا ہے لیکن میری چیمپئین بننے اور اسکو برقرار رکھنے کی اہلیت میں کمی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈبلوی ڈبلیو ای کو حقیقی الوداع کہنے کا آئیڈیا پیش کردیا ہے، جس کو انہوں نے قبول کرلیا ہے اور اس سے ان کے بزنس کو بھی فائدہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ڈبلیو ڈبلیو ای کس ریسلر کی کمائی کتنی ہے جانیے
رواں سال کے دوران انہوں نے ریسل مینیا 41 کے دوسری رات کے مین ایونٹ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے کوڈی روڈز کو شکست دی اور ریکارڈ 17 ویں بار ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بن گئے۔
یہ پہلی بار ہے جب ڈبلیو ڈبلیو ای میں کوئی ریسلر 17 ویں بار چیمپئین بنا۔
جان سینا کو دنیا کے بہترین ریسلرز میں شمار کیا جاتا ہے، انہوں نے 2001 میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈبلیو ڈبلیو ای انہوں نے
پڑھیں:
گوگل جیمینائی نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
نئے امیج ایڈیٹنگ فیچر نے گوگل کے اے آئی پلیٹ فارم جیمینائی کو امریکا اور برطانیہ میں چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں زیادہ مقبول آئی فون ایپ بنا دیا۔
اگست کے آخر میں لانچ ہونے والے جیمینائی 2.5 فلیش امیج ماڈل نینو بنانا کی مقبولیت میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ صارفین نے دو ہفتوں کے دوران اس ماڈل کو استعمال کرتے ہوئے 50 کروڑ سے زیادہ تصاویر بنائی ہیں۔
فیچر کی لانچنگ کے بعد گوگل جیمینائی امریکا میں اوپن اے آئی کی چیٹ جی پی ٹی اور میٹا کی تھریڈز ایپ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایپل کی ٹاپ فری ایپس چارٹ میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔جبکہ برطانیہ میں جیمینائی چیٹ جی پی ٹی اور شاپنگ ایپ ٹیمو سے آگے نکل گیا ہے۔
26 اگست کو جب گوگل نے جیمینائی کی اپ ڈیٹس کا اعلان کیا تھا، تو اس وقت کمپنی نے امیج جنریشن اور ایڈیٹنگ ماڈل کو ’اسٹیٹ-آف-دی-آرٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پلیٹ فارم ایسے کام بھی کر سکتا ہے جو حریف کمپنی نے ابھی سوچے بھی نہیں ہیں۔