قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے قواعد و ضوابط جاری کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
محکمہ داخلہ سندھ نے قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے قواعد و ضوابط جاری کردیے۔
اعلامیے کے مطابق قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے کمشنر، ڈپٹی کمشنر کا اجازت نامہ ضروری ہے، کھالیں جمع کرنے کی اجازت دیتے وقت نیکٹا کی جاری ایس اوپیز کا خیال رکھا جائے۔
کمشنر، ڈپٹی کمشنرز یہ یقینی بنائیں صرف رجسٹرڈ جماعتیں یا ادارے ہی کھالیں جمع کریں، کھالیں جمع کرنے کے لیے کیمپ یا بینر لگانے پر پابندی ہوگی، گاڑیوں پر پارٹی پرچم، یا لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلان کرکے بھی کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
کھالیں جمع کرتے وقت کمشنر و ڈپٹی کمشنر کا اجازت نامہ ساتھ رکھنا ضروری ہوگا، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، کمشنر، ڈپٹی کمشنر کو اجتماعی قربانی کی اجازت دینے کا اختیار ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر قربانی کی
پڑھیں:
سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری کردیا ،سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے پر اپیل یا نظرثانی کی درخواست دائر ہونے سے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں رکتا ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک دہائی پرانے فیصلے سے متعلق تھا جس میں ریونیو حکام کو معاملہ قانون کے مطابق دوبارہ دیکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ واضح ہدایات کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے خود تسلیم کیا کہ فیصلے پر کوئی حکم امتناع موجود نہیں تھا۔ اس اعتراف سے ثابت ہوتا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے اس طرزعمل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ بیک کئے گئے معاملات کو اکثر غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور بعض اوقات غیر معینہ مدت تک لٹکا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جب اعلیٰ عدالتیں معاملہ واپس بھیجیں تو ان پر مخلصانہ اور فوری عملدرآمد ضروری ہے۔ صرف اپیل دائر ہو جانے سے حکم غیر موثر نہیں ہوتا جب تک اس پر باقاعدہ حکم امتناع جاری نہ ہو۔چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ یہ طرز عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے لیے پالیسی ہدایات کو حتمی شکل دے اور تین ماہ میں عمل درآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔