پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی صرف رول اف لاء اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، 2 سال پہلے عمران خان سے کہا گیا کہ آپ 3 سال تک چپ رہیں اور چوری شدہ مینڈیٹ کی حکومت کو چلنے دیں۔

رپورٹ کے مطابق آج بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کا دن تھا، کسی بھی رہنما کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی، اعظم سواتی، نورالحق قادری، عون عباس بپی، فلک ناز چترالی، سمیع اللہ خان اور قاضی انور اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہم سے ملاقات کے دوران کہا جب ظلم ہوتا ہے اس سے قومیں ختم نہیں ہوتی بلکہ قومیں بنتی ہیں، میں نے ہائی کورٹ کے باہر گفتگو کی اور کہا یہ بتادیں آپ کو کیا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی صرف رول اف لاء اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، 2 سال پہلے عمران خان سے کہا گیا کہ آپ تین سال تک چپ رہیں، چوری شدہ مینڈیٹ کی حکومت کو چلنے دیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ ان مطالبات کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یزید کے ظلم کے سامنے 3 منٹ کے لیے چپ نہیں رہوں گا۔

عمران خان سے کہا گیا کہ 26 ویں ترمیم بھی قبول کرلیں اور تیسری بات 9 مئی والی تھی اس پر انھوں نے کہا معافی مانگ لیں۔

عمران خان نے کہا وہ معافی مانگئں جنہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج چوری کی، لوگوں کو شہید کیا اغوا کیا۔

علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کس چیز کی معافی مانگیں، جب ٹیبل پر بیٹھیں گیو اینڈ ٹیک ہو تو بانی اپنا مؤقف رول اف لاء، جمہوریت کی بحالی وہ کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اور پوائنٹس ہیں تو ہمیں بتادیں ہم بانی کے پاس پیغام لے جائیں گے، ہم بھی وی لاگرز کی وجہ سے غیر متوجہ ہورہے ہیں، ہر مرتبہ وہ کلئیر کرتے ہیں کوئی ڈیل نہیں ہوئی، کوئی ملنے نہیں آیا۔

علیمہ خان نے کہا کہ 9 مئی کے بعد 26 ویں ترمیم کیوں کی، بانی پی ٹی آئی نے وجوہات بتائی ہیں، جو 8 فروری کو الیکشن ہوا تھا اس کی دھاندلی ہو کور کرنے کے لیے 26 ویں ترمیم آئی، یہ اعظم تارڑ اور ن لیگ کے لوگوں نے بنائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں پر ظلم ہوا وہ بھی انصاف مانگ سکتے ہیں، انھوں نے کہا تیسرا 26 ویں ترمیم سے فیصلوں پر اثر ہوا، ملٹری کورٹس کو قبول کیا اور عدالیہ نے اپنا کردار ایگزیکٹیو کے سامنے رکھ دیا، سپریم کورٹ نے اس کی غلط تشریح کی ہے، 26 ویں ترمیم میں بھی یہ نہیں لکھا۔

عمران خان نے بہن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز لگنے ہوتے ہیں، اب ججز کے پاس یہ اختیار ہی نہیں ہے، حکومت کی طرف سے کہا جاتا ہے ججز کیس ہی نہیں لگاتے، مخصوص نشستوں پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا دل ہے کہ پی ٹی آئی کی یہ نشستیں ان کو دے دیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ آج ہمیں عدالت جانے نہیں دیا گیا، جج نے کہیں مرتبہ کیا ان کو اندر آنے دیں، آج جج اتنے ناخوش تھے جج اس بات پر عدالت سے اٹھ کر چلے گے کیونکہ ان کا حکم نہیں مانا گیا۔

بانی یہی کہہ رہے ہیں جہاں آئین کی پاسداری نہیں کی جارہی، وہاں جج کچھ نہیں کرسکتے، ایک افسر حکم کرے کسی کو اندر نہیں آنے دینا تو جج کچھ نہیں کرسکتے، ہائی کورٹ کے آرڈر کی کوئی حیثیت نہیں ہے، بچوں سے بات نہیں کراتے، کتابیں نہیں دیتے۔

علیمہ خان نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کی وجہ سے ہم نے عدلیہ کا کیا حال کردیا ہے، اسی لیے بانی نے کہا ہے کہ پورے ملک میں احتجاج ہوگا، آئین کی بالادستی کے لیے احتجاج ہوگا، جب تک قوم ظلم برداشت کرے گی وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں، اس نظام کے خلاف پرامن طریقے سے احتجاج کریں۔

عمران خان کہہ رہے ہیں کہ جب ہم سارے یہ ظلم سہہ سکتے ہیں پارٹی کے عہدیدار بھی فیصلہ کرلیں مضبوط ہوکر کھڑے ہونا ہے، اگر یہ بوجھ برداشت نہیں کرسکتے تو عہدے چھوڑ دیں، حق کے ساتھ اللہ تعالی کھڑا ہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی باہر نکلیں، وہ تب نکلیں گے جب ججز بانی کا کیس سنیں گے اور ازادانہ فیصلہ کریں گے، جب ملک میں آئین کی بالادستی ہوگی تو بانی بھی باہر آجائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا کہ کہ بانی پی ٹی ا ئی ان کا کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی ویں ترمیم سے کہا کے لیے

پڑھیں:

میرا کمرہ پنجرہ بنا دیا گیا،عمران خان کا چیف جسٹس کو خط      

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

  اسلام آباد:بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہنیں چیف جسٹس پاکستان کو عمران خان کا خط دینے عدالت عظمیٰ پہنچ گئیں۔علیمہ خان نے کہا کہ یہ خط مختلف مقدمات اور عدالتی نظام کے حوالے سے ہے، بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے اور ہم یہ خط دینے یہاں آئے ہیں تاہم عدالت عظمیٰ پولیس اتھارٹی نے علیمہ خان اور ان کی ہمشیرہ کو چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف جانے سے روک دیا۔پولیس حکام نے مو ¿قف اختیار کیا کہ بغیر اجازت کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں، رجسٹرار آفس کے نمائندوں کی اجازت کے بغیر چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف نہیں جایا جا سکتا، جبکہ چیف جسٹس کی عدالت بھی ختم ہوچکی ہے۔اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مو ¿قف دیا کہ ہم چیف جسٹس کو بانی پی ٹی آئی کا خط پہنچانا چاہتے ہیں، علیمہ بی بی سائلہ ہیں، انہیں جانے دیا جائے۔ تاہم پولیس حکام نے اجازت نہ دی۔بعدازاں عمران خان کا خط عدالت عظمیٰ میں جمع کرایا گیا ہے، پارٹی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ خط لے کر قائمقام رجسٹرار کے دفتر پہنچے جہاں یہ خط جمع کرایا گیا۔

خط میں بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان اور ان کی اہلیہ پر انصاف کے دروازے بند ہیں۔انہوں نے لکھا کہ وہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہیں، جہاں 9×11 کے کمرے کو ان کے لیے پنجرہ بنا دیا گیا ہے، ان کے خلاف 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گئے جو پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں رکھتے۔خط میں کہا گیا ہے کہ اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، انہیں تنہائی میں قید رکھا گیا ہے اور علاج و کتب تک رسائی سے بھی محروم کیا گیا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے مو ¿قف اپنایا کہ خواتین قیدیوں کو ضمانت میں رعایت دینا قانون کا حصہ ہے لیکن بشریٰ بی بی کو یہ حق بھی نہیں دیا جا رہا۔خط میں کہا گیا ہے کہ اہلخانہ اور وکلا سے ملاقات کرائی جاتی ہے نہ ہی بیٹوں سے فون پر بات کرنے کا بنیادی حق دیا جا رہا ہے، یہ قید نہیں بلکہ سوچا سمجھا نفسیاتی تشدد ہے تاکہ عوام کا حوصلہ توڑا جا سکے۔مزید الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہزاروں کارکنان اور حامی اب بھی جیلوں میں بند ہیں جبکہ بھانجے حسن نیازی کو فوجی حکام نے حراست میں لے کر اذیت دی اور 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، بہنوں اور بھانجوں کو بھی ناحق مقدمات اور قید کا سامنا ہے۔خط میں مو ¿قف اختیار کیا گیا کہ عدلیہ کو سیاسی جماعت توڑنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف نے 8 فروری 2024 کے انتخابات جیتے لیکن عوامی مینڈیٹ راتوں رات چرا لیا گیا، 26ویں آئینی ترمیم انتخابی ڈکیتی کو جائز بنانے کے لیے استعمال ہوئی۔

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ مقدمات سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہے جبکہ بشریٰ بی بی اور ان کے دیگر مقدمات بھی التوا کا شکار ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کو فوری طور پر اہم اپیلوں پر سماعت کی ہدایت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے خط میں مو ¿قف اپنایا کہ جب قانون کی حکمرانی دفن ہو جائے تو قومیں اندرونی زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ انصاف ذوالفقار بھٹو کیس کی طرح 44 سال بعد نہیں بلکہ وقت پر ملنا چاہیے۔خط میں چیف جسٹس سے اپیل کی گئی کہ بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے اور بشریٰ بی بی کو علاج کے لیے ڈاکٹر تک فوری رسائی فراہم کی جائے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کے عوام سپریم کورٹ کو انصاف کی آخری پناہ گاہ سمجھتے ہیں اور عدلیہ کی خودمختاری بحال ہونی چاہیے۔علاوہ ازیں عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔ سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • میرا کمرہ پنجرہ بنا دیا گیا،عمران خان کا چیف جسٹس کو خط      
  • عمران خان کی بہنوں کی پھرتیاں‘ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملنے پہنچ گئیں
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں، عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینے کی کوشش ناکام
  • یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان
  • علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور
  • ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان