پاکستان بھارت کے درمیان روایتی جنگ نہیں رہی، حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا: ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان روایتی جنگ نہیں رہ گئی، ہندوستان اگر دوبارہ حملہ کرے گا تو پھر منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ افواج پاکستان نے بھارت کو بھر پور جواب دے کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر 28 مئی کو نواز شریف ایٹمی دھماکہ نہ کرتے تو شاید خطے کی یہ صورتحال نہ ہوتی جو آج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دن ہندوستان میں حملہ ہوا پاکستان کہتا رہا نیوٹرل ملک سے تحقیقات کروالیں، یہ ایک سازش تھی جو ناکام رہی بلکہ الٹی پڑ گئی۔
ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی حکومت اور افواج نے جو کیا وہ دنیا کے سامنے ہے، بلوچستان میں عوام افواج پاکستان کا پوری طرح ساتھ دے رہے ہیں، چند سو لوگ ہندوستان سے پیسے لے کر ڈکٹیشن لے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایاز صادق
پڑھیں:
بھارت نے 1 دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے،ممبرکادعویٰ
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا ہے کہ بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے، بھارت کی پوری کوشش کے باوجود ایف بی آر کا سسٹم نہ بیٹھا نہ کوئی ڈیٹا لیک ہوا۔
یہ بات انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت اجلاس میں بتائی۔
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کمیٹی کو بتایا کہ کاروباری برادری کی مشکلات کے حل کےلیے کمیٹی قائم کی جارہی ہے، وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر بھی ماہانہ کاروباری برادری سے ملاقات کریں گے، ملاقاتوں میں ان کی مشکلات اور ازالے پر غور کیا جائے گا۔
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے سوال کیا کہ ایف بی آر بتائے فلائنگ انوائسنگ کا حجم کیا ہے؟
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ گزشتہ مالی سال 857 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں جبکہ 24-2023ء میں 1 ہزار 313 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں، ٹیکس فراڈ کی ایف آئی آر درج ہوئیں، گرفتاریاں ہوئیں اور لوگ جیل گئے۔
صدر فیصل آباد چیمبر نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ٹیکس افسران نوٹس کیوں دیتے ہیں اور معاملہ کس طرح حل ہوتا ہے؟
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ ایف بی آر کے گزشتہ 20 دنوں میں بہت زیادہ افسران کو معطل کیا گیا ہے، ملک میں 2 لاکھ سیلز ٹیکس دہندہ ہیں جن میں سے 60 ہزار ٹیکس ادا کرتے ہیں، 3 لاکھ صنعتی اور 50 لاکھ کمرشل کنکشنز ہیں، صرف 5 فیصد اصل مالکان کے نام پر ہیں۔
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے ہمارے بزنس سیکریٹ لیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرورنے جواب دیا کہ یہ سارا ڈیٹا سیلز ٹیکس کے الیکٹرانک طریقہ کار کے تحت فائل کیا جاتا ہے، یہ ڈیٹا کبھی لیک نہیں ہوا تو پرال سے کس طرح لیک ہو سکتا ہے، بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے، بھارت کی پوری کوشش کے باوجود ایف بی آر کا سسٹم نہ بیٹھا نہ کوئی ڈیٹا لیک ہوا، ٹیکس دہندہ کا ڈیٹا ایف بی آر کے پاس مکمل محفوظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی پیداوار جانچنے کے لیے 400 فیکٹریوں پر 900 افراد کو تعینات کیا ہے، 484 گھی اور خوردنی تیل کی فیکٹریاں ہیں، ٹاپ 20 پر عملہ تعینات کیا گیا ہے، ایف بی آر کے عملے کی سخت نگرانی کی جاتی ہے، 10 دن بعد تبدیل کر دیے جاتے ہیں، ایف بی آر صرف صنعتی پیداوار کا اندازہ کرنا چاہتا ہے تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔