بھارتی ایئر چیف نے دفاعی معاہدوں میں کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
نئی دہلی : بھارتی فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ نے بھارتی دفاعی معاہدوں میں کرپشن کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی معاہدے ہوتے ہیں مگر ہتھیار نہیں آتے۔
ایئر چیف اے پی سنگھ نے انکشاف کیا کہ ٹائم لائن کا جنازہ نکل چکا ہے، کوئی بھی دفاعی پروجیکٹ کبھی بھی وقت پر مکمل نہیں ہوا، ہم جانتے ہیں کچھ سسٹمز کبھی آئیں گے ہی نہیں، پھر بھی معاہدے کرتے ہیں۔
انہوں نے دفاعی خریداری کا حیران کن فارمولا بتاتے ہوئے کہا کہ بعد میں دیکھیں گے کیا کرنا ہے، ہر منصوبہ تاخیر کا شکار ہے اور ایسا کوئی پروجیکٹ نہیں جو آج تک وقت پر مکمل ہوا ہو، دفاعی معاہدے تو ہوتے ہیں، مگر ہتھیار نہیں آتے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ آپریشن سندور نے دفاعی قیادت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، آپریشن سندور نے واضح کر دیا ہے کہ جنگ کی نوعیت اور حکمت عملی بدل رہی ہے۔
ایئر چیف اے پی سنگھ نے سوال کیا کہ جو وعدے پورے نہیں ہونے، وہ کیوں کرتے ہیں؟
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطرکے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔ قطر کے سفیر علی بن مبارک نے مولانا فضل الرحمان کے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہار یکجہتی قابل تحسین ہے۔