بھارتی ایئر چیف نے دفاعی معاہدوں میں کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
نئی دہلی : بھارتی فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ نے بھارتی دفاعی معاہدوں میں کرپشن کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی معاہدے ہوتے ہیں مگر ہتھیار نہیں آتے۔
ایئر چیف اے پی سنگھ نے انکشاف کیا کہ ٹائم لائن کا جنازہ نکل چکا ہے، کوئی بھی دفاعی پروجیکٹ کبھی بھی وقت پر مکمل نہیں ہوا، ہم جانتے ہیں کچھ سسٹمز کبھی آئیں گے ہی نہیں، پھر بھی معاہدے کرتے ہیں۔
انہوں نے دفاعی خریداری کا حیران کن فارمولا بتاتے ہوئے کہا کہ بعد میں دیکھیں گے کیا کرنا ہے، ہر منصوبہ تاخیر کا شکار ہے اور ایسا کوئی پروجیکٹ نہیں جو آج تک وقت پر مکمل ہوا ہو، دفاعی معاہدے تو ہوتے ہیں، مگر ہتھیار نہیں آتے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ آپریشن سندور نے دفاعی قیادت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، آپریشن سندور نے واضح کر دیا ہے کہ جنگ کی نوعیت اور حکمت عملی بدل رہی ہے۔
ایئر چیف اے پی سنگھ نے سوال کیا کہ جو وعدے پورے نہیں ہونے، وہ کیوں کرتے ہیں؟
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مستقبل کی کسی بھی پاکستانی جارحیت کا جواب بھارتی بحریہ دے گی، راج ناتھ سنگھ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مئی 2025ء) بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ پاکستان کی جانب سے کوئی جارحیت یا ''غیر اخلاقی‘‘ اقدام کیا گیا تو بھارت اس کا جواب اپنی بحریہ کی طاقت سے دے گا۔ ان کا یہ بیان بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور کئی دہائیوں کی شدید ترین جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے آج جمعہ 30 مئی کو مغربی بھارتی ریاست گوا کے ساحل کے قریب موجود طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت پر خطاب کرتے ہوئے کہا، ''اگر پاکستان نے کوئی شیطانی یا غیر اخلاقی حرکت کی تو اس بار اُسے بھارتی بحریہ کی طاقت اور غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘
بھارت اور پاکستان کے درمیان رواں ماہ چار روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی ہوئی تھی، جس میں لڑاکا طیارے، میزائل، ڈرون اور توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔
(جاری ہے)
پاکستانی فوج کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو 12 مئی کو جاری کردہ اپنے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو اگر چیلنج کیا گیا تو اُس کا ''جامع اور فیصلہ کن جواب‘‘ دیا جائے گا۔ نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین لڑائی کی وجہ 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والا ایک حملہ بنا جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے۔
بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان کے حمایت یافتہ ''دہشت گردوں‘‘ پر لگایا، جبکہ اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کیا۔10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان ہوا، اور ایک اعلیٰ پاکستانی فوجی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ دونوں ممالک اپنی سرحدی افواج کو دوبارہ اپنی ابتدائی پوزیشنز پر واپس لانے کے قریب ہیں۔ بھارتی بحریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 22 اپریل کے حملے کے 96 گھنٹوں کے اندر اندر اپنا کیریئر بیٹل گروپ، آبدوزیں اور دیگر فضائی اثاثے شمالی بحیرہ عرب میں تعینات کر دیے تھے۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی کارروائی کو 'آپریشن سندور‘ کا نام دیا گیا ہے، جو ان کے مطابق ''روکا ضرور گیا ہے، مگر ختم نہیں ہوا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''ہم نے اپنی فوجی کارروائیاں اپنے فیصلے سے روکی ہیں۔ ہماری افواج نے تو ابھی اپنی اصل طاقت دکھانا شروع بھی نہیں کی تھی۔‘‘ یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک جنگ بندی کے باوجود سفارتی تناؤ کا شکار ہیں اور بین الاقوامی برادری صورت حال کو بغور دیکھ رہی ہے۔
شکور رحیم
ادارت: افسر اعوان