ملا ئیشیا نے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
ملائیشیا نے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں پر تاحکمِ ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس فیصلے سے وندے بھارت مشن کی پروازیں بھی متاثر ہو گئی ہیں، جن کے ذریعے بھارت اور ملائیشیا کے درمیان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری تھا۔بھارتی سفارت خانے نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملائیشیا نے بھارت کے ساتھ فضائی رابطہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے اور یہ پابندی اگلے حکم تک جاری رہے گی۔ملائیشیا سے قبل برطانیہ، نیوزی لینڈ، ہانگ کانگ، ایران جیسے ممالک بھی بھارت سے مسافروں کے داخلے پر پابندی لگا چکے ہیں۔ملائیشیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ وی کا شیونگ نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ یہ فیصلہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد لیا گیا، جس کا اطلاق بدھ سے ہو گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ملکی و غیر ملکی ایئرلائنز اور پورٹ آپریٹرز کو اس فیصلے پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت دی گئی ہے۔اب تک 20 سے زائد ممالک بھارت سے مسافروں کی آمد پر پابندیاں یا سخت شرائط عائد کر چکے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھارت سے
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔