پاکستان اورامریکا کےدرمیان باہمی ٹیرف پرباضابطہ مذاکرات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات میں پیش رفت کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے باہمی ٹیرف پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ۔
وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکی تجارتی نمائندے سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں دونوں فریقین نے تعمیری ماحول میں اپنے اپنے نقطہ نظر کا تبادلہ کیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ ابتدائی رابطہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ایک کوشش ہے،جس میں ٹیرف اور تجارتی رکاوٹوں جیسے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔
رابطے کے دوران دونوں فریقین نے آئندہ چند ہفتوں میں تکنیکی سطح پر تفصیلی مذاکرات پر اتفاق کیا ہےتاکہ باہمی مسائل کا گہرائی سے جائزہ لے کر قابل عمل حل نکالا جا سکے۔
خیال رہے کہ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان عالمی مالیاتی اداروں اور تجارتی شراکت داروں کے ساتھ اقتصادی استحکام کے لیے سرگرم مذاکرات میں مصروف ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کے لیے واپس بلائے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کے لیے مستحکم ماحول لانے کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے۔ انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ یاد رہے کہ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔ حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا۔ خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔