کراچی، خانہ فرہنگ میں کانفرنس شہید رئیسی کی حکمرانی کا ماڈل، صاحبزادی کی شرکت، ویڈیو
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: کانفرنس میں شہید آیت اللہ رئیسی کی صاحبزادی، ممتاز علمی شخصیت و تہران یونیورسٹی کی استاد پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئیں اور خطاب کیا۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ
شہر قائد میں خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے زیر اہتمام شہید ایرانی صدر آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی و انکے شہید رفقاء کی یاد میں کانفرنس بعنوان ’’شہید آیت اللہ رئیسی کی حکمرانی کا ماڈل‘‘ کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں شہید آیت اللہ رئیسی کی صاحبزادی، ممتاز علمی شخصیت و تہران یونیورسٹی کی استاد پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئیں اور خطاب کیا۔ اس موقع پر کراچی میں ایرانی قونصل خانے کے مسئول ڈاکٹر واحد اصغری، ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران ڈاکٹر سعید طالبی نیا، جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر عامر حسین اور جامعہ الزہراء کراچی کی سربراہ خانم طاہره فاضلی نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں جامعات اور مدارس کے اساتذہ، علماء، طلبہ و طالبات، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، کراچی میں مقیم ایرانی شہریوں نے اہلخانہ سمیت شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد شہید رئیسی کی اسلامی، انقلابی اور عدل پر مبنی حکمرانی کے اصولوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا اور اُن کے فکر و عمل کو روشناس کروانا تھا۔
شہید کی صاحبزادی پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ رئیسی نے اپنے خصوصی خطاب میں میں شہید رئیسی کی حکمرانی کے ماڈل پر تفصیلی روشنی ڈالی اور بتایا کہ ان کا طرزِ حکمرانی دنیا کے تمام حکمرانوں کیلئے انسانیت کی خدمت کیلئے ایک عملی نمونہ بن سکتا ہے۔ ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی محبت اور اخلاص نے اُن کے دل کو چھو لیا۔ اُنہوں نے یاد دلایا کہ اُن کے والد پاکستان کو امت مسلمہ کی وحدت کا سنگ میل سمجھتے تھے اور ہمیشہ ایران و پاکستان کے تعلقات کو فروغ دینے کی بات کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد کی پوری زندگی عدل، انصاف، مزاحمت اور امت واحدہ کیلئے وقف تھی، اور اُن کی شہادت بھی اسی راستے کا تسلسل ہے۔ دیگر مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ شہید رئیسی نہ صرف ایران بلکہ تمام مسلم دنیا کیلئے ایک ایسا کردار تھے، جنہوں نے دیانت، شجاعت اور استقامت کے ساتھ قیادت کی، اُن کی حکمرانی کا انداز عالمی سطح پر ایک نیا بیانیہ لے کر آیا، جو مزاحمت، غیرت اور اسلامی تشخص پر مبنی تھا۔
مقررین نے شہید رئیسی کو ایک ایسا قائد قرار دیا، جو اسلامی اصولوں پر کاربند، عوام دوست، اور مظلوموں کا حقیقی حامی تھا، اُن کی قیادت صرف ایران تک محدود نہیں بلکہ پوری اُمت مسلمہ کیلئے مشعلِ راہ بن چکی ہے۔ مقررین نے کہا کہ شہید رئیسی نے ہمیشہ اقتدار کو خدمت کا ذریعہ سمجھا، خصوصاً محروم طبقات کیلئے۔ کانفرنس کے دوران کراچی کے معروف نونہالوں کے گروپ "صبحِ ظہور" نے شہید آیت اللہ رئیسی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک خوبصورت ترانہ پیش کیا۔ تقریب پاکستانی میڈیا کیلئے بھی خاص اہمیت کی حامل رہی، آٹھ پاکستانی ٹی وی چینلز، خبرگزاری صدا و سیما اور درجنوں مقامی اخبارات نے تقریب کو نمایاں طور پر کوریج دی۔ کانفرنس کے اختتام پر مہمانوں کو پُرتکلف عشائیہ بھی پیش کیا گیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پروفیسر ڈاکٹر ڈاکٹر ریحانہ کی حکمرانی شہید رئیسی اللہ رئیسی رئیسی کی
پڑھیں:
کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی مولانا ہدایت الرحمٰن سے ملاقات، کانفرنس میں شرکت کی دعوت
ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال، اتحاد بین المسلمین، بین المسالک ہم آہنگی اور ملی یکجہتی کونسل کی فعالیت پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر، بلوچستان یکجہتی کونسل کے صوبائی صدر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی سمیت دیگر رہنماء بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال، اتحاد بین المسلمین، بین المسالک ہم آہنگی اور ملی یکجہتی کونسل کی فعالیت پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کے سنگین اور دیرینہ مسائل کے حل کے لئے ایک وسیع تر قومی ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ محب وطن جماعتوں، مقتدر اداروں اور حکومتی ذمہ داران کو ایک میز پر بیٹھ کر مسئلہ بلوچستان کے حل کے لئے سنجیدہ ڈائیلاگ اور بامقصد مشاورت کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کونسل تمام مکاتب فکر، مسالک، قبائل اور قومیتوں کے درمیان اتحاد و وحدت کے فروغ کے لئے ایک مؤثر پلیٹ فارم ہے۔ ضلع کوئٹہ میں یکجہتی کونسل کی تنظیم سازی کا جو فیصلہ ہوا تھا، اس پر فوری عملدرآمد ضروری ہے تاکہ امن، بھائی چارے اور وحدت کی فضاء کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
اس موقع پر رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن نے علامہ مقصود علی ڈومکی اور ان کے وفد کو خوش آمدید کہا اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ نیک نیتی، اخلاص اور سنجیدہ عملی اقدامات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں ہر قسم کی بداعتمادی، محرومی اور نفرتوں کا خاتمہ کرکے صوبے کو ترقی و استحکام کی طرف لے کر جانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل ہر اس کوشش کا خیرمقدم کرے گی جو بلوچستان کے مظلوم عوام کے حقوق، وسائل اور امن کے لئے ہو۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے مولانا ہدایت الرحمٰن کو رہبر کبیر حضرت امام خمینی رحمہ اللہ علیہ کی 36 برسی کی مناسبت سے منعقد مظلوم فلسطین کی حمایت میں امام خمینی کا کردار کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔