بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) جنرل انیل چوہان نے بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں آپریشن سندھور کے دوران تباہ ہونے والے جنگی طیاروں کی تعداد بتانے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور بھارت سرحدوں پر تعینات اضافی فوجیوں کی واپسی کے عمل کے قریب پہنچ چکے ہیں، جنرل ساحر شمشاد مرزا

بھارتی جنرل انیل چوہان نے طیاروں کی تباہی سے متعلق سوال کو یہ کہہ کر ٹالنے کی کوشش کی کہ اس وقت اس معلومات کو ظاہر کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

یہ انٹرویو سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے موقع پر دیا گیا، جہاں جنرل چوہان نے جدید جنگی حکمت عملیوں، خاص طور پر انفارمیشن وارفیئر اور مصنوعی ذہانت (AI) کے کردار پر تفصیل سے بات کی۔

جنرل چوہان نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران غلط معلومات کا مقابلہ کرنا آپریشن کے تقریباً 15 فیصد حصے پر محیط رہا، جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ معلوماتی محاذ اب جنگ کا مرکزی میدان بن چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں حملے کے بعد شروع ہونے والی کثیر الجہتی کارروائی ’آپریشن سندور‘ میں جھوٹے بیانیوں اور گمراہ کن معلومات کا سدباب ایک اہم چیلنج رہا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی ایرانی قیادت سے ملاقاتیں، پاک بھارت کشیدگی کے دوران حمایت پر شکریہ ادا کیا

جنرل چوہان نے مصنوعی ذہانت (AI) کی بڑھتی ہوئی افادیت پر بھی روشنی ڈالی مگر ساتھ ہی خبردار کیا کہ اس میں فیصلہ سازی کی خودکاریت جارحانہ اقدامات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، خاص طور پر جب ’کم جانی نقصان‘ کا تاثر غالب ہو۔

انہوں نے کہا کہ AI کی موجودہ فوجی ایپلی کیشنز محدود ہیں کیونکہ یہ زیادہ تر اوپن سورس ڈیٹا پر انحصار کرتی ہیں۔

انہوں نے سفارش کی کہ AI کو آپریشنل منصوبہ بندی، وار گیمنگ اور انٹیلی جنس میں بہتر انداز میں شامل کیا جائے۔

جنرل چوہان کے انٹرویو میں تباہ شدہ جنگی طیاروں کی تعداد کے بارے میں سوال پر انکار نے اس حساس معلومات کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے، جو ممکنہ طور پر قومی سلامتی اور آپریشنل حکمت عملیوں کے تحفظ کے لیے پوشیدہ رکھی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنرل انیل چوہان سنگاپور شنگریلا ڈائیلاگ طیاروں کی تباہی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنرل انیل چوہان سنگاپور طیاروں کی تباہی جنرل چوہان طیاروں کی چوہان نے

پڑھیں:

بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف نے پاکستان کی جانب سے طیارے گرائے جانے کی تصدیق کردی

سنگاپور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 مئی ۔2025 )بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے پاکستان کی جانب سے طیارے گرائے جانے کے دعوﺅں کے بارے میں پہلی مرتبہ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہم بات یہ نہیں کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ کہ وہ کیوں گرائے گئے کیا غلطیاں ہوئیں، یہ باتیں اہم ہیں نمبر اہم نہیں ہوتے سنگاپور میں جاری شنگریلا ڈائیلاگ کے موقع پر ” بلوم برگ“ سے انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان نے انڈیا کے چھ لڑاکا طیارے گرانے میں کامیاب ہوا یا نہیں؟ تو انیل چوہان نے پاکستان کے اس دعوے کو قطعی طور پر غلط قرار دیا کہ اس نے انڈیا کے چھ لڑاکا طیارے مار گرائے.

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ نہیں کہ طیارے گرائے گئے بلکہ یہ ہے کہ وہ کیوں گرائے گئے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انڈیا نے کتنے طیارے کھوئے جنرل چوہان نے کہا طیارے کیوں گرے، کیا غلطیاں ہوئیں، یہ باتیں اہم ہیں نمبر اہم نہیں ہوتے. جنرل چوہان نے کہا کہ 4 روزہ تنازع کبھی بھی ایٹمی جنگ کے قریب نہیں پہنچا ‘انیل چوہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا کہ امریکا نے ایٹمی جنگ کو روکنے میں مدد دی تاہم انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے کہ کوئی بھی فریق ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے قریب پہنچا تھا.

جنرل انیل چوہان نے کہا کہ میری ذاتی رائے میں روایتی فوجی کارروائیوں اور ایٹمی جنگ کے درمیان کافی فاصلہ ہوتا ہے پاکستان کے ساتھ رابطے کے ذرائع ہمیشہ کھلے رہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جا سکے اور تصادم کی شدت کم کرنے کے لیے کئی درمیانی اقدامات ممکن تھے جنرل انیل چوہان نے پاکستان کے چینی ہتھیاروں کی کارکردگی کے دعوﺅں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کام نہیں آئے بھارت کی وزارت دفاع سے منسلک ایک تحقیقی ادارے نے اس ماہ کہا تھا کہ چین نے پاکستان کو فضائی دفاع اور سیٹلائٹ معاونت فراہم کی تھی.

انیل چوہان نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے اندر 300 کلومیٹر دور کے ہوائی اڈوں پر درستگی کے ساتھ حملے کیے، انہیں سخت فضائی دفاع کرنا پڑا بھارت اور پاکستان دونوں نے بین الاقوامی رائے عامہ پر اثر ڈالنے کے لیے عالمی دارالحکومتوں میں وفود بھیجے ہیں انیل چوہان نے کہا کہ جنگ بندی برقرار ہے اور اس کا انحصار پاکستان کے آئندہ اقدامات پر ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح سرخ لکیریں (ریڈ لائنز) طے کر دی ہیں.

پاکستان کی جانب سے انڈین طیارے گرائے جانے کے دعوے کی اس سے قبل انڈیا نے تصدیق یا تردید نہیں کی تھی اور انڈیا کے خارجہ سیکرٹری وکرم مسری نے ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ وہ اس بارے میں جواب صحیح وقت پر دیں گے انڈین فضائیہ کے ڈائریکٹرجنرل ایئرآپریشن ایئر مارشل اے کے بھارتی نے ایک پریس بریفننگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ جنگ میں نقصان معمول کی بات ہے لیکن انہوں نے بھی پاکستانی دعوے پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا خیال رہے پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس سے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب انڈیا کے 6 طیارے مار گرائے جن میں تین رفال بھی شامل ہیں برطانوی نشریاتی ادارے” بی بی سی“ نے تین ایسی ویڈیوز کی تصدیق کی تھی جن کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ ان میں نظر آنے والا ملبہ فرانسیسی ساختہ رفال طیارے کا ہے اسی نوعیت کی ایک تصدیق امریکی جریدہ” واشنگٹن پوسٹ“ بھی کر چکا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • روس پر ڈرونز کی بارش، یوکرین کا 40 جنگی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
  • طیارے گرنے کے اعتراف پر بھارتی چیف آف ڈیفنس سے استعفیٰ کا مطالبہ
  • سابق فوجی افسرکا بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
  • بھارتی فوج نے پاکستان سے جنگ میں اپنے لڑاکا طیاروں کی تباہی کی تصدیق کردی
  • بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف نے پاکستان کی جانب سے طیارے گرائے جانے کی تصدیق کردی
  • بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کی بھارتی لڑاکا طیارے تباہ ہونے کی تصدیق،ویڈیو وائرل
  • طیارے گرنے سے زیادہ یہ اہم ہے کہ وہ کیوں گرے؟ بھارتی فوج اعتراف
  • ناکامی کا پردہ فاش ہونے کا ڈر: بھارت کا فرانسیسی آڈیٹرز کو رافیل طیاروں تک رسائی دینے سے انکار 
  • جنگ میں کتنے رافیل طیارے گرائے گئے؟ بھارتی رہنماؤں کی مودی پر کڑی تنقید