پاک ایران تعلقات میں نئی بلندیاں، باہمی تجارت 3 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات میں ایک بڑا سنگ میل عبور کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک ایران باہمی تجارت 3 ارب ڈالر سے بڑھ گئی ہے، جو دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں بڑی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔
تجارتی ترقی کے اس سفر میں تہران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کی کوششیں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مدثر ٹیپو نے ایران کے ساتھ تجارتی راستے کھولنے اور پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
رپورٹس کے مطابق ایران کے لیے پاکستان کی برآمدات 700 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ خاص طور پر فروزن گوشت کی ایران میں برآمد متعارف کرائی گئی، جو کہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔ گزشتہ سال پاکستان نے ایران کو 150 ملین ڈالر مالیت کا فروزن گوشت برآمد کیا، جسے وہاں خوب پذیرائی ملی۔
ایران کو برآمد کی جانے والی دیگر پاکستانی اشیاء میں کینو، آم، چاول اور دیگر زرعی مصنوعات شامل ہیں، جو ایرانی مارکیٹ میں مقبول ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان ایران سے ایل پی جی (LPG) اور بیچومین (Bitumen) درآمد کرتا ہے، جو توانائی اور تعمیراتی شعبے کے لیے اہم ہیں۔
ذرائع کے مطابق اگر یہی رفتار برقرار رہی تو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے، جو خطے میں اقتصادی استحکام کا ایک نیا باب رقم کرے گا۔
مزیدپڑھیں:عروب کی ذو معنی پوسٹ نے ڈکی بھائی کو کٹہرے میں لا کھڑا کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیرِ تجارت جام کمال کی تہران میںایران کے اول نائب صدر سے ملاقات
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر تجارت جام کمال خان نے تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف سے ملاقات کی۔ جس میں پاک ایران معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت میں موجود رکاوٹوں کے خاتمے، برآمدات و درآمدات کے امکانات میں اضافہ، کمپلائنس، ثقافتی تبادلے اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔