Jang News:
2025-07-23@20:11:45 GMT

ملی یکجہتی کونسل نے بلوغت کے قانون کو مسترد کردیا

اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT

ملی یکجہتی کونسل نے بلوغت کے قانون کو مسترد کردیا

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر—فائل فوٹو

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا کہنا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل بلوغت کے غیر شرعی و غیر آئینی قانون کو مسترد کرتی ہے۔

صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے لاہور سے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کے بل پر دستخط غیر آئینی اور آئینِ پاکستان کی روح کے خلاف ہیں۔

صدرِ مملکت نے بچوں کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کردیے

قانون کے مطابق نکاح خواں کوئی ایسا نکاح نہیں پڑھائے گا جہاں ایک یا دونوں فریق 18 سال سے کم عمر ہوں۔

انہوں نے کہا ہے کہ قرآن و سنت کے احکامات کو نظر انداز کر کے قانون سازی کی گئی، اسلامی نظریاتی کونسل نے کم عمری کی شادی کے بل کو قرآن و سنت اور آئینِ پاکستان سے متصادم قرار دیا تھا۔

صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے کہا ہے کہ حکومت اور ایوانِ صدر نے اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے کو اہمیت نہیں دی، دینی جماعتوں کی مشاورت سے غیر اسلامی قانون سازی کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: صاحبزادہ ابوالخیر محمد ملی یکجہتی کونسل

پڑھیں:

بلوچستان واقعہ: علماء نے مقتولہ کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا

پاکستان علما کونسل نے ڈیگاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے مقتولہ بانو کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت، آئین اور ملکی قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔

علماء کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قتل میں ان کی رضامندی شامل تھی، جو شرعی و قانونی لحاظ سے قابلِ گرفت ہے۔ علما نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے بیانات قاتلوں کے لیے سہولت کاری کے مترادف ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

پاکستان علما کونسل کے چیئرمین، مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شریعتِ اسلامیہ کے مطابق ایسے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا، چاہے مقتول کا قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ معافی دینا چاہے۔ یہ اقدام نہ صرف شریعت بلکہ ملکی آئین و قانون کے بھی برخلاف ہے۔

مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان انہیں بھی اس ظلم میں شریک ٹھہراتا ہے، لہٰذا ان کا کردار بھی تحقیقات کا حصہ ہونا چاہیے۔

علماء کونسل نے بلوچستان میں پیش آنے والے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ علماء نے کہا کہ چاہے مجرم کوئی قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، شریعت کا حکم ہے کہ اسے اس کے جرم کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔

علماء کونسل نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کو شفاف اور مؤثر بنایا جائے اور قاتلوں کو جلد از جلد قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کا خصوصی انٹرویو
  • ملی یکجہتی کونسل کا قومی مشاورتی اجلاس
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسحاق ڈار
  • بلوچستان واقعہ: علماء نے مقتولہ کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت
  • غیرقانونی بھرتیوں کا الزام؛ چیئرمین پی اے آر سی کی درخواستِ ضمانت مسترد