اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی اور ہارڈن دی اسٹیٹ کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا ایگزٹ پوائنٹس پر لائیو ڈیٹا ویریفیکشن کی سہولت فراہم کرے گا، تمام اداروں کو مل کر ون ڈاکومنٹ سسٹم کو مکمل طور پر نافذ کرنا ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ ملک سے غیر قانونی اسپیکٹرم کے خاتمے کیلئے وفاقی و صوبائی اداروں کو ملکر کام کرنا ہوگا، بھکاری مافیا ملک کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے، ان سے سختی سے نمٹا جائے، گداگری کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینا ضروری ہے۔

حسن نقوی نے بتایا کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے وزارت توانائی اور صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ روزانہ کی بنیاد پر 250 سے زائد انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز ہو رہے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا کیس، ملک ریاض اور قریبی رشتہ داروں کے غیرضمانتی وارنٹ جاری

انکم ٹربیونل نے معروف رئیل اسٹیٹ ٹائکون ملک ریاض، ان کے بیٹے احمد علی ریاض ملک اور بحریہ ٹاؤن سے منسلک دیگر اہم شخصیات کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

یہ وارنٹ کراچی کے ضلع ملیر میں ایم-9 موٹروے کے ساتھ واقع سرکاری اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں جاری کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ملک ریاض کیخلاف نیب کی کارروائی، بحریہ ٹاؤن کی رہائشی و تجارتی جائیدادیں سر بمہر، اکاؤنٹس اور گاڑیاں منجمد

عدالت نے ملزمان بار بار طلبی کے باوجود پیش نہیں ہونے پر وارنٹ جاری کردیے ہیں۔ ملزمان میں ملک ریاض، ان کے بیٹے احمد علی ریاض ملک، خاندان کے رکن اور ایگزیکٹو زین ملک، بحریہ ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو شاہد محمود قریشی، اور قریبی رشتہ دار اور مبینہ سہولت کار وقاص رفعت و وسیم رفعت شامل ہیں۔

نیشنل اکاؤنٹی بیورو (نیب) کے مطابق ملزمان نے سندھ حکومت کے حکام کے ساتھ مبینہ طور پر ملی بھگت کر کے، ایم-9 کوریڈور کے ساتھ واقع سرکاری اراضی کو غیر قانونی طور پر پرائیویٹ اداروں کو منتقل کیا حالانکہ یہ زمین عوامی انفراسٹرکچر اور ترقی کے لیے مختص تھی۔

نیب کا الزام ہے کہ یہ زمین جعلی دستاویزات، ریکارڈ میں ترمیم، اور سرکاری اختیار کے غلط استعمال کے ذریعے غیر قانونی طور پر سرکاری سے نجی اداروں کو منتقل کی گئی جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیے؛ ماضی میں ن لیگ سمیت کسی میں یہ جرأت نہیں تھی کہ ملک ریاض کیخلاف ریفرنس دائر کرسکے، رانا ثنا اللہ

مزید برآں ملزمان پر مجرمانہ اعتماد شکنی، طاقت کے استعمال، اور عوامی وسائل کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن سے بڑے ہاؤسنگ منصوبوں میں بدعنوانی اور احتساب کے حوالے سے سنگین تشویش پیدا ہو رہی ہے۔

عدالت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کو گرفتار کریں اور پیش کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی اور ہارڈن دی اسٹیٹ کمیٹی کا اجلاس
  • حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ
  • مرد اساتذہ ہوجائیں ہوشیار، جنسی ہراسگی کی شکایت پرثبوت فراہم کرنا اسٹوڈنٹس نہیں بلکہ ملزم ٹیچر کی ذمہ داری ہے ، وفاقی محتسب انسدادِ ہراسگی کا اہم فیصلہ
  • سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا کیس، ملک ریاض اور قریبی رشتہ داروں کے غیرضمانتی وارنٹ جاری
  • حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ
  • وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی مقیم افراد کیخلاف آپریشن مزید تیز کرنے کا فیصلہ
  • ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ
  • ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ
  • غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ