پی پی 52 ضمنی الیکشن؛ پی ٹی آئی پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر اندر ٹھپے لگائے جانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
سیالکوٹ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف نے پی پی 52 سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر اندر ٹھپے لگائے جانے کا الزام عائد کردیا۔
(جاری ہے)
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ پی پی 52 سمبڑیال پولنگ اسٹیشن لوپووالی پنجاب پولیس کی جانب بدترین دھاندلی جاری ہے جہاں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا اور عوام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، یو سی بدوکی گاؤں رالیوکی اور کھرولیاں میں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر اندر ٹھپے لگائے جا رہے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن کے لیے جاری پولنگ کے دوران 30 سے 35 ڈنڈا بردار مبینہ پولیس والے پولنگ سٹیشن کے اندر گھس گئے اور پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹ کو دھکے مار کر زبردستی پولنگ سٹیشن سے باہر نکال کر اندر سے تالا لگا دیا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے باہر نکال کر اندر
پڑھیں:
وہ مشہور اداکارہ کون ہے جسے پہلی ہی فلم سے نکال کر رانی مکھرجی کو کاسٹ کرلیا گیا
بالی ووڈ کے نواب خاندان کی بیٹی اداکارہ سوہا علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ان کی پہلی ہی فلم سے نکال دیا گیا تھا۔
سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح انہیں اپنی پہلی فلم پہلی سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ مالی مشکلات کا شکار ہو گئیں۔
ایک انٹرویو میں سوہا نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بینک کی کارپوریٹ ملازمت چھوڑ کر فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ اس وقت ان کی تنخواہ اچھی تھی اور وہ لندن میں بسنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہدایتکار امول پالیکر نے انہیں فلم ’پہیلی‘ کے لیے کاسٹ کیا تھا، لیکن جب شاہ رخ خان نے فلم میں مرکزی کردار کے طور پر شمولیت اختیار کی تو سوہا کو نکال دیا گیا اور ان کی جگہ رانی مکھرجی کو لے لیا گیا۔
سوہا علی خان کے مطابق انہیں جب اچانک بتایا گیا کہ اب وہ فلم کا حصہ نہیں رہیں گی، تو وہ حیران اور پریشان ہو گئیں کیونکہ ان کے پاس کرایہ ادا کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے اور وہ اپنی جاب چھوڑ چکی تھیں۔
یاد رہے کہ اس کے بعد اداکارہ سوہا علی خان نے بنگالی فلم ’ایتی شری کانتا‘ میں کام کیا جو 2004 میں ریلیز ہوئی، اور اسی سال انہوں نے فلم ’دل مانگے مور‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ یہ فلم ناکام رہی لیکن پھر دوسری فلم ’رنگ دے بسنتی‘ سے انہیں اصل شہرت حاصل ہوئی جس کے بعد انہوں نے مُڑ کر نہیں دیکھا۔