امریکی وزیر دفاع کی جانب سے چین پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع ہیگستھ کی طرف سے شنگریلا ڈائیلاگ میں چین کے خلاف منفی بیانات پر نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہیگستھ نے خطے کے ممالک کی امن اور ترقی کی خواہش کو نظرانداز کرتے ہوئے سرد جنگ کے تصورات کو فروغ دیا اور چین پر الزامات لگائے، جس میں چین کو خطرہ قرار دینے کی کوشش کی گئی۔ چین اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتا ہے ،اسے مسترد کرتا ہے اور امریکہ سے اس حوالے سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ امریکہ ہی دنیا کا حقیقی بالادست ملک ہے جو ایشیا بحر الکاہل کے امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اپنی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے، امریکہ اپنی “انڈو پیسفک اسٹریٹجی” کو آگے بڑھاتے ہوئے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ ہتھیاروں کی تعیناتی کر رہا ہے، خطے میں تناؤ پیدا کر رہا ہے اور ایشیا بحر الکاہل کو “بارود کا ڈھیر” بنا رہا ہے، جس سے خطے کے ممالک میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔اتوار کے روز ترجمان نےتائیوان کے امور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان کا معاملہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے، کسی بھی دوسرے ملک کو اس میں مداخلت کا حق نہیں۔ امریکہ کو تائیوان کے معاملے کو چین کو دبانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور آگ سے کھیلنے سے گریز کرنا چاہیے۔

چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول اور چین-امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں پر عمل کرے اور “تائیوان کی علیحدگی ” کی حمایت کرنے والوں کی پشت پناہی بند کرے۔بحیرہ جنوبی چین کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہاں جہاز رانی اور ائیر اسپیس کے استعمال کی آزادی میں کبھی کوئی مسئلہ نہیں رہا۔ چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملات پر ہمیشہ متعلقہ ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے پر زور دیتا ہے اور قانون کے مطابق اپنی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ امریکہ ہی بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا عنصر ہے۔

چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ خطے کے ممالک کی امن اور استحکام کے لیے کی گئی کوششوں کا احترام کرے، جان بوجھ کر خطے کے پرامن ماحول کو خراب کرنے سے باز رہے، اور تنازعات اور تصادم کو ہوا دینے اور خطے کی صورتحال کو مزید کشیدہ کرنے سے گریز کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت سے جنگ نہیں چاہتے، جنگ مسلط کی گئی تو پہلے سے زیادہ اور بڑےسرپرائز دیں گے، صدر مملکت چین کی یکطرفہ ویزا فری پالیسی کی فہرست میں مزید 5 ممالک کا اضافہ بھارتی چیف آف ڈیفنس کا اعترافی بیان؛ صدر کانگریس آپریشن سندور پرسوالات اٹھا دیے گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملے میں شہید 9 بچوں کا زخمی باپ بھی دم توڑگیا پاک فضائیہ کے ہاتھوں طیارے گرنے کا اعتراف، بھارتی صحافی مودی سرکار اور فوج پر برس پڑے امریکا میں شہد کی مکھیوں سے بھرا ٹرک الٹ گیا، 25 کروڑ مکھیاں آزاد حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی افواج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا، جس میں منشیات فروش دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا اور انسدادِ منشیات اور داخلی سلامتی کے حوالے سے کئی اہم اعلانات کیے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے حکم پر آج صبح امریکی افواج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا۔ حملے میں تین دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی فوج نے وینزویلا کے منشیات فروش کارٹیل کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا، جو امریکی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور مفادات کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے بتایا کہ کارروائی کے وقت دہشت گرد منشیات کی منتقلی میں مصروف تھے تاہم امریکی افواج کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا، انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر ضرورت پڑی تو اگلا قدم شکاگو کی جانب ہوگا۔

داخلی معاملات پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ میمفس میں بدامنی عروج پر ہے اس لیے نیشنل گارڈز کی تعیناتی مرحلہ وار کی جائے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ شکاگو اور نیو اورلینز میں بھی نیشنل گارڈز تعینات کیے جائیں گے تاکہ جرائم کا خاتمہ کیا جا سکے۔

صدر ٹرمپ نے خبردار کیا کہ ٹیفا سمیت تمام شدت پسند مظاہرین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ احتجاج کے نام پر پیشہ ور مظاہرین جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں، جبکہ بائیں بازو کے شدت پسند انٹرنیٹ کے ذریعے نوجوانوں کو برین واش کر رہے ہیں۔ چارلی کرک کے قاتل کی ذہن سازی کو بھی انہی عناصر سے جوڑا گیا۔

بین الاقوامی امور پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ قطر امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور اسرائیل قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، انہوں نے بتایا کہ حماس نے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے میمفس سیف ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے بیانیے کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے جو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے مثبت اشارہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیرونی فوجی مداخلت ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں‘چینی وزیر دفاع
  • بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ