کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کے وظائف کی مد میں 1 ارب 16کروڑ روپے کی غیر شفاف ادائیگی کی گئی، لیب ٹیسٹ کے بغیر ایک ارب 93کروڑ روپے کی ادویات کی خریداری کی گئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ 38کروڑ 22لاکھ روپے کا ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو مہیا ہی نہیں کیا گیا، بے قاعدگیوں کا انکشاف 2017 سے 22 کی سپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ مزید تحقیقات کے لئے پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کے سپردکر دی گئی۔

پانی ہماری لائف لائن ہے، اس سے 1 انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے: وفاقی وزیر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: روپے کی

پڑھیں:

پیٹرول پمپس سے کیش فیول کی خریداری پر 3 روپے فی لیٹر سرچارج عائد کرنے پر غور

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جون 2025ء ) حکومت نے پیٹرول سٹیشنوں سے کیش فیول کی خریداری پر 3 روپے فی لیٹر سرچارج عائد کرنے پر غور شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نقد لین دین کی حوصلہ شکنی کے لیے بڑے اقدامات پر بھی غور کیا جا رہا ہے، مالیاتی بل 2025 میں نقد پر مبنی خریداریوں کو ہدف بنانے والی تجاویز شامل ہونے کی توقع ہے، اس سلسلے میں زیر غور ایک اہم تجویز پیٹرول اسٹیشنوں پر نقد رقم سے خریدے جانے والے ایندھن پر 3 روپے فی لیٹر تک اضافی چارج عائد کرنا ہے، اس اقدام کا مقصد ٹیکس چوری اور ایندھن میں ملاوٹ کا مقابلہ کرنا ہے۔

نقد لین دین کے خلاف کریک ڈاؤن کے باوجود ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال ایونٹ مینجرز، جیولرز، شادی ہالز، ڈاکٹروں یا وکلاء کو آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے، مجوزہ اصلاحات معیشت میں شفافیت بڑھانے، ڈیجیٹل ادائیگیوں کی حوصلہ افزائی اور کلیدی خدمات کے شعبوں پر بوجھ ڈالے بغیر ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی حکومت کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ دیگر مجوزہ اقدامات میں مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان کی طرف سے نقد فروخت پر اضافی 2 فیصد ٹیکس اور ٹائر1 خوردہ فروشوں سے نقد خریداری پر اضافی ٹیکس شامل ہے، جن میں ریستورانوں میں ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ادائیگیوں پر ٹیکس چھوٹ، پیٹرول پمپس پر ڈیجیٹل ادائیگی کے اختیارات کو فروغ دیتے ہوئے QR کوڈز، ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈز اور موبائل ادائیگی کی خدمات شامل ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ اس کے متوازی طور پر سرکاری ملازمین نے تنخواہوں اور الاؤنسز میں خاطر خواہ اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں 10 جون کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینے کا عندیہ دے دیا، تاہم سرکاری ذرائع کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ بجٹ 2025/26ء میں سرکاری شعبے کے ملازمین کو مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں میں ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وسائل محدود ہیں، ایک ہزار ارب روپے کے 118 منصوبے بند یا موخر کررہے ہیں، احسن اقبال کا انکشاف
  • پیٹرول پمپس سے کیش فیول کی خریداری پر 3 روپے فی لیٹر سرچارج عائد کرنے پر غور
  • قومی ایئر لائن کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا، طیارے میں 120 مسافر سوار تھے
  • بی ایم سی کوئٹہ میں 4 ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • کوئٹہ: بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں
  • ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں ناکام، سالانہ شارٹ فال 1027 ارب تک پہنچ گئی
  • ایف بی آر کو مئی 2025 میں 206 ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف
  • پشاور: حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے آپریشن تھیٹر کی چھت ٹپکنے لگی
  • مینٹورز 2 کروڑ روپوں کیلئے برطرفی کے انتظار میں!