Nawaiwaqt:
2025-06-03@02:38:39 GMT
کوئٹہ: بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق پوسٹ گریجوئٹ ڈاکٹرز کے وظائف کی مد میں 1 ارب 16کروڑ روپے کی غیر شفاف ادائیگی کی گئی، لیب ٹیسٹ کے بغیر ایک ارب 93کروڑ روپے کی ادویات کی خریداری کی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ 38کروڑ 22لاکھ روپے کا ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو مہیا ہی نہیں کیا گیا، بے قاعدگیوں کا انکشاف 2017 سے 22 کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق رپورٹ مزید تحقیقات کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپردکر دی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: روپے کی
پڑھیں:
پیٹرول پمپس سے کیش فیول کی خریداری پر 3 روپے فی لیٹر سرچارج عائد کرنے پر غور
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جون 2025ء ) حکومت نے پیٹرول سٹیشنوں سے کیش فیول کی خریداری پر 3 روپے فی لیٹر سرچارج عائد کرنے پر غور شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نقد لین دین کی حوصلہ شکنی کے لیے بڑے اقدامات پر بھی غور کیا جا رہا ہے، مالیاتی بل 2025 میں نقد پر مبنی خریداریوں کو ہدف بنانے والی تجاویز شامل ہونے کی توقع ہے، اس سلسلے میں زیر غور ایک اہم تجویز پیٹرول اسٹیشنوں پر نقد رقم سے خریدے جانے والے ایندھن پر 3 روپے فی لیٹر تک اضافی چارج عائد کرنا ہے، اس اقدام کا مقصد ٹیکس چوری اور ایندھن میں ملاوٹ کا مقابلہ کرنا ہے۔ نقد لین دین کے خلاف کریک ڈاؤن کے باوجود ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال ایونٹ مینجرز، جیولرز، شادی ہالز، ڈاکٹروں یا وکلاء کو آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے، مجوزہ اصلاحات معیشت میں شفافیت بڑھانے، ڈیجیٹل ادائیگیوں کی حوصلہ افزائی اور کلیدی خدمات کے شعبوں پر بوجھ ڈالے بغیر ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی حکومت کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہیں۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ دیگر مجوزہ اقدامات میں مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان کی طرف سے نقد فروخت پر اضافی 2 فیصد ٹیکس اور ٹائر1 خوردہ فروشوں سے نقد خریداری پر اضافی ٹیکس شامل ہے، جن میں ریستورانوں میں ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ادائیگیوں پر ٹیکس چھوٹ، پیٹرول پمپس پر ڈیجیٹل ادائیگی کے اختیارات کو فروغ دیتے ہوئے QR کوڈز، ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈز اور موبائل ادائیگی کی خدمات شامل ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس کے متوازی طور پر سرکاری ملازمین نے تنخواہوں اور الاؤنسز میں خاطر خواہ اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں 10 جون کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینے کا عندیہ دے دیا، تاہم سرکاری ذرائع کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ بجٹ 2025/26ء میں سرکاری شعبے کے ملازمین کو مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں میں ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔