میٹرو اور الیکٹرک بس سروس کے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
راولپنڈی، اسلام آباد میں میٹرو اور الیکٹرک بس سروس کے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں میٹرو بس اور اورنج ٹرین کے بعد نئی سفری سہولت، لاہور میں پہلی ٹرام کب چلے گی؟
کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے میٹرو اور الیکٹرک بسوں کے کرائے یکم جون سے بڑھا دیے ہیں، جس کے مطابق اب کرایہ 50 روپے سے بڑھ کر 100 روپے ہوگیا ہے۔
سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ انتظامی اور مالی وجوہات کے باعث کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل میٹرو اور الیکٹرک بس سروس کے کرایوں میں اضافے کی خبریں سامنے آئی تھیں، تاہم سی ڈی اے حکام نے اس کی تردید کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں راولپنڈی اسلام آباد، لاہور اور ملتان میں میٹرو بس سروس بحال، بلیو اور گرین لائنز بھی چل پڑیں
واضح رہے کہ صدر راولپنڈی سے سیکریٹریٹ اسلام آباد تک چلنے والی ریڈ لائن میٹرو بس سروس کے کرائے میں اضافہ نہیں کیا گیا، اس روٹ پر کرایہ اب بھی 30 روپے وصول کیا جارہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد ٹرانسپورٹ راولپنڈی ریڈلائن میٹرو سی ڈی اے کرایہ میٹرو بس سروس وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد ٹرانسپورٹ راولپنڈی سی ڈی اے کرایہ میٹرو بس سروس وی نیوز میٹرو اور الیکٹرک بس کرایوں میں بس سروس کے میٹرو بس سی ڈی اے اسلام ا
پڑھیں:
بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔