معذور بچوں کیلئےماہانہ 25 ہزار روپے امداد کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
کلیم اختر:معذوری کا روگ ایک ایسا المیہ ہے جو انسان کی زندگی اجیرن کر دیتا ہے۔
پاکستان کسٹمز افسران کے خصوصی بچوں کیلئے ایف بی آر نےملازمین کےمعذوربچوں کی مالی معاونت کیلئےاہم اقدام اٹھانےکاعمل شروع کیا ہے۔
کسٹمز سروس کے معذور بچوں کیلئےماہانہ 25 ہزار روپے امداد کی منظوری دیدی گئی۔یونیفائیڈ کامن پول فنڈ رولز 2019 میں ترمیم کرنے کے بعد منظوری دی گئی۔
ایف بی آر نے تمام چیف کلکٹرز و ڈائریکٹر جنرلز سے معذور بچوں کا ڈیٹا طلب کر لیا گیا۔افسران کے اہل بچوں کی معلومات سرکاری معذوری سرٹیفکیٹ کیساتھ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کسٹمز سروس کے ملازمین کا نام، موجودہ عہدہ، خصوصی بچوں کی تعداد بارے تفصیلات مانگی گئی ہیں۔گریڈ 1 تا 22 تک کے افسران کے خصوصی بچوں کی تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ سمیت مکمل تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
خوفناک زلزلہ نے عمارتیں ہلا کر رکھ دیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بچوں کی
پڑھیں:
کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔(جاری ہے)
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔