بلوچستان کے لوگوں کے گلے شکوے مل بیٹھ کر دور کئے جاسکتے ہیں، وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کے گلے شکوے مل بیٹھ کر دور کئے جاسکتے ہیں لیکن دہشت گردوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار بلوچستان گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور بلوچستان کی قیادت بھی موجود تھی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ترقی و خوشحالی اور بدامنی اکٹھے نہیں چل سکتے، جو لوگ ورغلائے گئے اور جو بھٹک گئے ان کو واپس لانے کیلئے ہم سب کو مل کر بہترین کاوشیں کرنی چاہئیں،
آئندہ وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں 25 فیصد حصہ بلوچستان کیلئے رکھا گیا ہے، بلوچستان کے عوام کومبارکباد پیش کرتا ہوں کہ 6، 7 اور 10 مئی کو بھارت نے پاکستان پر جو حملہ کیا تھا اس کے جواب میں افواج پاکستان نے بہادری اور دلیری کے ساتھ دشمن کو وہ شکست دی جس کو وہ عمر بھر یاد رکھے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان اور دوسرے صوبوں کے بھائیوں اور بہنوں کا بھی ممنون ہوں کہ پاکستانی قوم یکجان ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگئی، بطور وزیراعظم تمام واقعات کا عینی شاہد ہوں، میں بلاخوف تردید بتانا چاہتا ہوں کہ یہ مختصر ترین لیکن خطرناک جنگ تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دلیرانہ و دانشمندانہ اور منظم قیادت کے تحت افواج پاکستان نے یہ جنگ جیت کر نہ صرف قوم کا مان بڑھایا بلکہ ان کا سر فخر سے بلند کرتے ہوئے ہم نے 1971ء کا بدلہ لیا۔ مخالف پاکستان کی عظیم کامیابی سے سہم گئے ہیں جبکہ پاکستان کے دوستوں کا حوصلہ آسمانوں سے باتیں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جب ایٹمی قوت بنا تو دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے بھارت کے 5 دھماکوں کے مقابلے میں 6 دھماکے کرکے بھارت کے اوسان خطا کئے، گلے شکوے بھائیوں کے ساتھ بیٹھ کر دور کئے جاسکتے ہیں لیکن یہ دہشتگرد خون کے پیاسے ہیں انہیں پاکستان کی ترقی وخوشحالی ذرہ برابر بھی نہیں بھاتی، ان لوگوں کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کیلئے سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے جو خلا اور نقائص ہیں مشاورت سے ان کو پُر کیا جاسکتا ہے، 160 ارب کی بجائے اگر 1600 ارب روپے بھی نچھاور کرنا پڑے تو وہ بھی کم ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے زمینداروں کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مل کر 70 ارب روپے کے منصوبے پر کام جاری ہے، این 25 چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ جسے خونی شاہراہ کہا جاتا ہے جس پر آئے روز حادثات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، ہماری 16 ماہ کی حکومت میں اس منصوبے کو فنڈنگ بھی دی اور دنیا میں جب تیل کی قیمتیں گریں تو ڈیڑھ سو ارب روپے کے ذریعے فائدہ پہنچاتے ہوئے این 25 منصوبے کی تعمیر کیلئے لائحہ عمل بنایا بلکہ آئندہ پی ایس ڈی پی میں ڈھائی سو ارب روپے کا فنڈز صرف بلوچستان کیلئے ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام کا 25 فیصد حصہ بلوچستان کیلئے ہے، یہ یہاں کے لوگوں کا حق ہے، میری حکومت میں بلوچستان کے ساتھ معاشی، سماجی ناانصافی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، سوراب میں جو دلخراش واقعہ پیش آیا بتایا جائے کہ آگ اور پانی اکھٹے چل سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ترقی وخوشحالی اور بد امنی اکھٹے نہیں چل سکتے، ہمیں آپس میں اتحاد واتفاق پیدا کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلوچستان کی بلوچستان کے کہ پاکستان نے کہا کہ ارب روپے کے ساتھ
پڑھیں:
وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کر کے ایف بی آر نے زیر التواء مقدمات میں بڑی کامیابی حاصل کرلی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کی خصوصی دلچسپی کی بدولت اور سخت ہدایات پر ایف بی آر نے اپنے قانونی نظام میں نمایاں بہتری لاتے ہوئے زیر التواء مقدمات میں بڑی کامیابی حاصل کر لی۔وزیراعظم کی ہدایات پر، ایف بی آر نے معزز اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا کیسز کی بھرپور پیروی کی، جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے ایف بی آر کے حق میں فیصلے دیتے ہوئے معزز عدالت نے مجموعی طور پر 36.14 ارب روپے مالیت کے مقدمات نمٹا دیے۔
کھربوں روپے کا ریونیو جو عرصہ دراز سے مختلف مقدمات میں پھنس کر رہ گیا تھا اور قومی محصولات کی وصولی میں بڑی رکاوٹ بنا ہوا تھا، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر قانونی کارروائیوں اور نمائندگی کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی وضع کی گئی جس کے نتیجے میں ایف بی آر کو نمایاں کامیابیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔گزشتہ ہفتے کی نمایاں کامیابیوں میں تین بڑے ٹیکس مقدمات شامل ہیں، جن میں بحریہ ٹاؤن (پرائیویٹ) لمیٹڈ کا مقدمہ سب سے اہم ہے، جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26.446 ارب روپے کی ریکوری کا فیصلہ ایف بی آر کے حق میں برقرار رکھا ہے۔ یہ مقدمات گزشتہ ڈھائی سال سے مختلف اپیلٹ فورمز پر زیر التواء تھے۔اسی طرح، دو دیگر کارپوریٹ مقدمات جن کی مجموعی مالیت 9.7 ارب روپے ہے، ان میں بھی معزز عدالت نے ایف بی آر کے مؤقف کو تسلیم کیا۔یہ کامیابیاں وزیرِ اعظم پاکستان کی قیادت میں حکومت کے عزم اور معاشی اصلاحات کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
10 سال سے سندھ کو کچھ نہیں ملا، اس بار ازالے کی امید ہے: ناصر شاہ
مزید :