بی ایم سی کوئٹہ میں 4 ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
بے قاعدگیوں کا انکشاف 2017 سے 22 کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ مزید تحقیقات کیلئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کر دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں 4 ارب 15 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ شہر کے مقامی اخبار کی رپورٹ میں 2017 سے 22 کی آڈٹ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پوسٹ گریجوئٹ ڈاکٹرز کے وظائف کی مد میں 1 ارب 16 کروڑ روپے کی غیر شفاف ادائیگی کی گئی۔ لیب ٹیسٹ کے بغیر ایک ارب 93 کروڑ روپے کی ادویات کی خریداری کی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 38 کروڑ 22 لاکھ روپے کا ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو مہیا ہی نہیں کیا گیا۔ بے قاعدگیوں کا انکشاف 2017 سے 22 کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ مزید تحقیقات کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کر دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بے قاعدگیوں کا انکشاف رپورٹ میں کیا گیا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔