طے فارمولے پرعمل نہیں ہورہا، ساتھ چلنا مجبوری ہے، صدر مملکت کا ایک پھر اتحادی (ن) لیگ سے گلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
صدر پاکستان آصف علی زرداری سے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران بعض ممبران پنجاب اسمبلی نے صوبائی حکومت کا بہتر رویہ نہ ہونے پر شکایات کے انبار لگا دیے۔
زرائع کے مطابق اراکین نے کہا کہ ہمیں 8 کلب جانے کی اجازت تک نہیں، ن لیگی ایم پی ایز 8 کلب میں موجود ہوتے ہیں، ہمارے کاموں کو اس طرح اہمیت نہیں دی جاتی جس طرح ن لیگی ایم پی ایز کو دی جاتی ہے، ہم کیسے بلدیاتی انتخابات سے متعلق تیاری کریں، ہمارے منصوبے انتہائی سست روی کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق ممبران اسمبلی نے شکایات کی کہ ہمارے ساتھ حکومت کا رویہ درست نہیں، 100 میں سے 2 فیصد کام کیے جاتے ہیں وہ بھی ترلوں منتوں کے بعد، ہمارے حلقوں میں بے شمار ایسے افراد موجود ہیں جن کو راش کارڈ تک نہیں ملے، دھکے کھا کھا کر تھک گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی جس کو چاہتے ہیں، اس کا نام شامل کروا لیتے ہیں، ایسے افراد بھی موجود جنہوں نے گھر کرایے پر دے رکھے ہیں اور گھر کے 4 سے 5 افراد ماہانہ بھی وصول کر رہے ہیں، یہ کیسا شفافیت کا نظام ہے؟ ممبران اسمبلی نے سوالات اٹھا دیے۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میں جانتا ہوں کچھ تو ایسے افراد بھی موجود ہیں جو خود اچھے خاصے کھاتے پیتے ہیں ان کو اور ان کے ملازمین تک بھی یہ سہولت مل رہی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ مجھے پتا ہے، ان میں اتنی عقل نہیں، ان کو سمجھنا چاہیے، برا وقت ہوتو پائوں میں پڑجاتے ہیں، جب پوزیشن میں ملے تو گلے پڑ جاتے ہیں، جو فارمولا طے ہوا تھا اس پر اس طرح سے عملدآمد نہیں ہورہا۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ پنجاب میں جو ہورہا ہے مجھے سب معلوم ہے، سب کی پوزیشن کو بہتر طریقے سے جانتا ہوں، بیوروکریسی جو کئی کئی سالوں سے ان کی ہے، تو تعبیداری تو کرے گی۔
خاتون ممبراسمبلی نے کہا کہ آپ جب لاہور آتے ہیں تو ایوانوں میں زلزلہ آجاتا ہے، اس پر صدر نے کہا کہ جو مجھے پتا ہے دو تین دن لاہور میں بیٹھوں تو بہت سوں کو پریشانی شروع ہو جاتی ہے، فلحال بہت سے مجبوریاں ہیں جس وجہ سے ہمیں ملک کےلئے ساتھ چلنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو آگے لیکر چلنا ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک اور عوام کے مفادات کا سوچ کر قدم بڑھایا، اب بھی ہم ملک اور عوام کے مفادات کےلئے جنگ لڑ رہے ہیں،
ملکی مفاد ہوتو ہمیں سب کو اپنے مفادات کو بھلاتے ہوئے صرف ملکی مفاد کو ترجیح دینی چاہیے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ آپ جتنا ہوسکتا ہے ترقیاتی کام کروائیں، جب بھی بلدیاتی انتخاب ہوں یا عام انتخابات ہمیں تیار رہنا ہے۔
پارٹی کے اندورنی معاملات سے متعلق ممبران اسمبلی کی شکایات پر آصف زرداری نے کہا کہ میں اور بلاول دونوں ہم پنجاب میں بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تنظیم سازی پر فوکس ہوگا، ہم نے آپ کے تحفظات سے متعلقہ ذمہ داروں کو آگاہ کیا تھا،امید ہے اب معاملات پہلے سے بہتر ہوجائیں گے، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری اسمبلی نے نے کہا کہ کے مطابق کا کہنا
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔
راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟
مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟
رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان