ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک)ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے کے بعد مایہ ناز ایتھلیٹ ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے۔
اسٹار جیولین تھروور ارشد ندیم نے وطن واپس پہنچنے پر لاہور ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے، قوم کی دعاؤں سے کامیابی ملی۔
ارشد ندیم نے کہا کہ میرا اگلا ہدف ورلڈ ایتھلیٹک چیمپیئن شپ ہے اس کے لیے بھرپور تیاری کروں گا، میری کوشش ہوگی کہ ٹریننگ کے لیے عید کے بعد برطانیہ جاؤں، ورلڈ ایتھلیٹک چیمپیئن شپ میرا سب سے بڑا ہدف ہے، قوم کامیابی کے لیے دعا کرے۔
انہوں نے کہا کہ جیولین تھرو کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ہم ضرور منصوبہ بندی کریں گے جس کے بعد امید ہے کہ مزید نئے کھلاڑی سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ ہونی چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان اس میں بھرپور طریقے سے حصہ لے سکیں اور آگے بڑھ سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے، ہم سب اپنی افواج کے ساتھ ہیں۔
قبل ازیں لاہور ایئرپورٹ پہنچنے پر ڈی جی اسپورٹس بورڈ پنجاب خضر افضال نے ارشد ندیم کا استقبال کیا اور انہیں اور ان کے کوچ سلمان اقبال بٹ کو گلدستہ پیش کیا۔
لاہور ایئرپورٹ پر ارشد ندیم کے استقبال کے لیے خاندان کے افراد سمیت لیسکو اور واپڈا کے افسران بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔
خیال رہے کہ اولمپک چیمپئن ارشد ندیم نے جنوبی کوریا میں منعقدہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے مینز جیولن فائنل میں شاندار 86.
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے لیے 50 سالوں میں یہ پہلا گولڈ میڈل بھی ہے۔
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے جیولین تھرو فائنل میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ارشد ندیم نے یہ فتح پاکستان کے نام کی تھی۔
انہوں نے انسٹاگرام پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ یہ آپ سب کی دعاؤں کی وجہ سے ہے کہ اللہ نے مجھے فائنل میں کامیاب کیا، اور پاکستان کو عزت دی۔
کراچی میں رات گئے یکے بعد دیگرے زلزلے کے تین جھٹکے، شہریوں میں خوف و ہراس
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گولڈ میڈل نے کہا کہ انہوں نے کے لیے کے بعد
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع
ویب ڈیسک: پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ نے صوبے میں کام کی جگہوں پر کم از کم اجرت اور پنجاب پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت ایکٹ 2019 (OSH ایکٹ) کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کر دی ہے۔
ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر (لاہور ساؤتھ) ندیم اختر کے مطابق محکمہ محنت کی ٹیمیں فیکٹریوں، ورکشاپس اور دیگر اداروں کا اچانک معائنہ کر رہی ہیں جہاں ہاتھ سے مزدوری کی جاتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر محنت کی ہدایات کے مطابق کارکنوں کو منصفانہ اجرت اور محفوظ و صحت مند کام کا ماحول فراہم کرنا ہے۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
ندیم اختر نے کہا کہ کسی بھی آجر کو کارکنوں کو کم تنخواہ دینے یا ان کی حفاظت پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور افسران کو سخت نگرانی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 سے ستمبر 2025 تک مہم کے تحت مجموعی طور پر 1,330 فیکٹریوں کا معائنہ کیا گیا، جن میں سے 707 فیکٹریاں لیبر قوانین کی پاسداری کرتی پائی گئیں جبکہ 623 فیکٹریوں کے خلاف کم از کم اجرت کی ادائیگی نہ کرنے، حفاظتی معیارات کی خلاف ورزی اور کارکنوں کے لیے حفاظتی آلات کی کمی پر قانونی کارروائی کی گئی۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا
ندیم اختر نے بتایا کہ OSH ایکٹ آجروں کو محفوظ کام کی جگہ، مناسب وینٹیلیشن، حفاظتی پوشاک، ہنگامی تیاری، حادثاتی رجسٹروں کی دیکھ بھال اور کارکنوں کے لیے تربیت فراہم کرنے کا پابند کرتا ہے۔ لاہور اور دیگر اضلاع میں مکمل تعمیل ہونے تک انسپکشن جاری رہے گا اور قانون کی رضاکارانہ تعمیل کے لیے عوامی بیداری اور آجروں کی انجمنوں کے ساتھ تعاون بھی بڑھایا جائے گا۔