عوام خدمت کرنیوالوں کو پہچان چکے ہیں، وزیراعلیٰ مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 سیالکوٹ کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی حنا ارشد وڑائچ کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عوام خدمت کرنیوالوں کو پہچان چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی پی 52 ضمنی انتخاب میں کامیابی پر حنا ارشد وڑائچ کو مبار کباد، شکر الحمدُللّٰہ! اللّٰہ نے شاندار فتح عطا فرمائی۔
مریم نواز نے کہا کہ سمبڑیال کے عوام نے جس اعتماد کا مظاہرہ کیا اس پر پورا اتریں گے، ن لیگ کی کامیابی عوام کا حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام خدمت کرنے والوں اور فتنہ فساد پھیلانے والوں کو پہچان چکے، نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سفر تیزی سے جاری ہے، کوشش کروں گی کہ مزید محنت اور زیادہ لگن سے پنجاب کے عوام کی خدمت کروں۔
واضح رہے کہ پی پی 52 سمبڑیال کے تمام 185پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کی حنا ارشد وڑائچ 78 ہزار 419 ووٹ لے کامیاب ہوئی ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فاخر نشاط گھمن 40 ہزار 37 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔