کراچی میں زلزلہ فالٹ لائن فعال ہوگئی جس کے باعث آئندہ 2 روز کے دوران مزید زلزلے آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز کی شام سے اب تک مختلف اوقات میں متعدد مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہر بھر میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی، زلزلے سے خوفزدہ مکینوں نے رات کھلے آسمان تلے گذاری، خواتین کی جانب سے قرآن پاک کی تلاوت کا سلسلہ جاری ہے۔

سربراہ نیشنل سونامی وارننگ سینٹر کراچی امیر حیدر لغاری نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں لانڈھی کی فالٹ لائن گزشتہ روز سے فعال ہوئی ہے، فالٹ لائن میں انرجی جمع ہو جاتی ہے، آہستہ آہستہ انرجی ریلیز ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سے دو دن تک شہر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جائیں گے، زلزلے کے جھٹکوں کی شدت بتدریج کم ہوتی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز آنے والے زلزلے کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا، ایک اور زلزلے کا جھٹکا رات 1 بج کر 6 منٹ پر آیا تھا، رات گئے آنے والے زلزلے کی شدت 3.

2 اور گہرائی 12 کلومیٹر تھی، رات گئے آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔

امیر حیدر کا کہنا تھا یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، یہ زلزلے کے معمولی جھٹکے ہیں، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلہ کے جھٹکے نہیں آئے ہیں، کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے، یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں، کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے، یہاں معتدل شدت کی زلزلے رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: زلزلے کے جھٹکے فالٹ لائن کے قریب

پڑھیں:

کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجہ پانی کی بورنگ اور صنعتی فضلہ قرار

ماہر ارضیات پروفیسر عدنان خان نے بتایا کہ کراچی ایک پیسو مارجن (Passive Margin) پر واقع ہے، جو کہ فالٹ لائنز سے کافی فاصلے پر ہے، اس لیے یہاں بڑے زلزلوں کے امکانات نہایت کم ہیں، یہ زلزلے دراصل زمین کی تہہ میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث آتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ماہر ارضیات نے کراچی میں آنے والے زلزلوں کیوجہ مسلسل بورنگ اور صنعتی فضلے کو نذر آتش کرنے کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو احتیاط اور نہ گھبرانے کا مشورہ دیا ہے۔ جامعہ کراچی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عدنان خان نے بتایا کہ کراچی میں زلزلوں کی شدت معمولی ہے اور یہ فالٹ لائنز کی ہلکی متحرک سرگرمیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کراچی ایک پیسو مارجن (Passive Margin) پر واقع ہے، جو کہ فالٹ لائنز سے کافی فاصلے پر ہے، اس لیے یہاں بڑے زلزلوں کے امکانات نہایت کم ہیں، یہ زلزلے دراصل زمین کی تہہ میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث آتے ہیں۔ ماہر ارضیات پروفیسر عدنان خان نے کہا کہ ہمالیہ کی پہاڑی سلسلہ ہر سال 4 سے 5 سینٹی میٹر شمال کی جانب بڑھ رہا ہے، جس سے فالٹ لائن پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور اس دباؤ کے نتیجے میں زمین معمولی طور پر ہلتی ہے۔

عدنان خان کے مطابق کراچی میں رپورٹ ہونے والے زلزلے کے جھٹکے "مائلڈ ٹرمرز" (Mild Tremors) کے زمرے میں آتے ہیں، اور ان سے کسی جانی یا مالی نقصان کا اندیشہ نہیں ہوتا۔ ماہر ارضیات نے یہ بھی نشاندہی کی کہ کراچی میں صنعتی فضلہ جلانے اور زمین میں گہرائی سے گراؤنڈ واٹر نکالنے جیسے عوامل بھی زمین کی ساخت میں معمولی تبدیلیوں کا سبب بن سکتے ہیں، جو کسی حد تک زلزلے کی سرگرمی کو متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کوئٹہ اور چمن کے علاقے فالٹ لائن کے بالکل قریب واقع ہیں اور وہاں زلزلے کی سرگرمی قدرے زیادہ اور شدید نوعیت کی ہوسکتی ہے، تاہم کراچی میں ایسے زلزلے کا خطرہ فی الوقت موجود نہیں۔ پروفیسر نے مشورہ دیا کہ شہریوں کو چاہیے معمولی جھٹکوں پر گھبراہٹ سے گریز کریں، اور کسی بھی ہنگامی صورت میں کھلی جگہ کی طرف نکلنے اور عمارتوں کی بنیادوں سے دور رہنے جیسے احتیاطی اقدامات پر عمل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں رات گئے مزید 3 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
  • کراچی میں 3 دنوں میں 18 زلزلے ، نیا ریکارڈ قائم
  • کراچی میں مسلسل زلزلے کیوں آ رہے ہیں؟ آخر کار اصل وجہ سامنے آ گئی 
  • گزشتہ 48 گھنٹوں میں شہر کراچی 11 بار زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھا، مزید جھٹکے آنے کا خدشہ
  • کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجہ پانی کی بورنگ اور صنعتی فضلہ قرار
  • کراچی میں زلزلے کیوں آرہے ہیں؟ چیف میٹرولوجسٹ نے وجہ بتادی
  • زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، چیف میٹرولوجسٹ
  • چند گھنٹوں کے دوران 5 جھٹکے، کراچی میں زلزلے کیوں آرہے ہیں؟
  • جاپان: مختلف علاقوں میں 6.2 شدت کا زلزلہ،سونامی الرٹ جاری