ماسکو: روسی حکام کے مطابق، یوکرین سے متصل علاقوں میں دو پل دھماکوں کے نتیجے میں گر گئے جس کے باعث ایک مسافر ٹرین پٹری سے اتر گئی اور کم از کم سات افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ واقعے کو دہشت گردی کا عمل قرار دیا جا رہا ہے۔

بریانسک ریجن میں ہفتہ کی رات ہونے والے ایک دھماکے سے سڑک کا پل ریل کی پٹڑی پر گر گیا، جس سے ماسکو جانے والی ٹرین کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا۔ 71 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 44 افراد اسپتال میں داخل ہیں۔

دوسری جانب، کرسک ریجن میں بھی اتوار کی صبح ایک مال بردار ٹرین کے نیچے سے پل دھماکے سے تباہ ہو گیا، جس سے ٹرین کے ڈرائیور کو شدید چوٹیں آئیں اور عملے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

روسی حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اسے “غیر قانونی مداخلت” اور “دہشت گردی کا واقعہ” قرار دیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو تمام صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھا گیا۔

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں جائے وقوعہ پر چیخ و پکار اور امدادی کارکنوں کو تباہ شدہ ٹرین پر کام کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک ویڈیو میں ایک خاتون کی آواز سنی جا سکتی ہے جو چیختے ہوئے کہتی ہے: “پُل کیسے گر گیا؟ وہاں بچے بھی ہیں!”

واقعے کے بعد روسی ریلوے نے مرمت کے لیے خصوصی ٹرینیں روانہ کر دی ہیں۔ ادھر استنبول میں روس-یوکرین حکام کی ممکنہ ملاقات سے ایک دن قبل یہ دھماکے کسی بڑی پیش رفت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیے جا رہے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو ( انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کا پیچھا کرے گا جو اس کے اثاثے ہتھیانے کا خواہاں ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انتباہ ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین روس کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی مدد کے لیے خرچ کرنا چاہ رہی ہے۔ فروری 2022 ء میں روسی صدر ولادیمیر کی جانب سے اپنی افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور اس کی وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی تھی اور روس کے 300 سے 350 ارب ڈالر کے خودمختار اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا جن میں سے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومتوں کے بانڈز کی شکل میں تھے اور یورپی ڈیپازٹری میں رکھے گئے تھے۔ روس کے سابق صدر اور رشین سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے بیان میں کہا کہ روسی کے اثاثوں پر کوئی بھی قبضہ مغرب کی چوری کے مترادف ہے اور اس سے امریکا اور یورپ کے بانڈز اور کرنسی پر دنیا کے اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔روس ہر حال میں اور کسی بھی ممکن راستے سے یورپی ممالک کے پیچھے جائے گا اور اس کے لیے تمام ملکی اور غیرملکی عدالتوں میں جانے کے علاوہ عدالتوں سے باہر بھی اپنی کوششیں کرے گا۔دوسری جانب رومانیہ نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ رومانیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کو ناقابل قبول اور غیر ذمے دارانہ عمل قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ۔

 

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  •  کیمرون : دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ایک شخص ہلاک‘ 4زخمی
  • روس نے مغربی پابندیوں سے بچنے کے لیے لین دین بارٹر ڈیل پر کرنا شروع کردیا