عیدالاضحیٰ پر ٹرینوں کا شیڈول جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
ویب ڈیسک:پاکستان ریلویز نے عیدالاضحی پر سپیشل ٹرینوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔
عید پر 5 سپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی، پہلی ٹرین آج 2 جون دوپہر 1 بجے کراچی سے لاہور کے لئے روانہ ہوگی۔
دوسری ٹرین 3 جون صبح 10 بجے کوئٹہ سے پشاور کے لئے روانہ ہوگی جبکہ تیسری ٹرین 3 جون شام 5 بجے لاہور سے براستہ ملتان کراچی روانہ ہوگی۔
جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق چوتھی ٹرین 3 جون رات 8 بجے کراچی سے راولپنڈی کے لئے روانہ ہوگی، پانچویں ٹرین 4 جون رات 8 بجے کراچی سے لاہور روانہ ہوگی۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں پھر سے زلزلہ، خوف وہراس پھیل گیا
ترجمان ریلوے کے مطابق تمام ٹرینیں اکانومی، بزنس سٹینڈرڈ کلاس پر مشتمل ہوں گی۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، غفلت پر افسران و عملے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: روانہ ہوگی
پڑھیں:
20 سال میں ریلوے کا زوال، ٹرینوں کی تعداد آدھی رہ گئی، سیکرٹری ریلوے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں سیکرٹری ریلوے نے انکشاف کیا کہ پاکستان ریلوے کا آپریشن گزشتہ 20 سال میں نصف رہ گیا ہے۔
ان کے مطابق، دو دہائیاں قبل ریلوے 200 ٹرینیں چلاتی تھی جبکہ آج صرف 100 ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مالی مشکلات اور پرانے انفرااسٹرکچر کی خراب حالت کی وجہ سے یہ بحران پیدا ہوا ہے۔ ریلوے وہ ریونیو پیدا نہیں کر پاتی جو نجی شعبہ کر لیتا ہے، تاہم اس وقت کراچی سے 8 سے 9 ایکسپورٹ ٹرینیں اور لاہور، راولپنڈی اور پشاور کے لیے فریٹ ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔
اجلاس میں اراکین نے ریلوے کی کارکردگی اور پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ناصر بٹ نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ 20 سال میں ریلوے مکمل طور پر بند ہو جائے گی۔ کامل علی آغا نے سوال اٹھایا کہ جب آؤٹ سورسنگ کی پہلی ٹرین ہی عدالت میں چلی گئی تو پھر ریلوے کو آؤٹ سورس کیوں کیا جا رہا ہے؟
سینیٹر روبینہ خالد نے جاپان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں ٹرین کو آؤٹ سورس نہیں کیا گیا، اس لیے پاکستان کو بھی اس ماڈل پر غور کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اثاثے کو آؤٹ سورس کرنے کے بجائے اس کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور جدید سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینی ہوگی۔
ریلوے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ایم ایل ون منصوبے سمیت کئی بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے اور مستقبل میں ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اصلاحاتی اقدامات کیے جائیں گے۔