بیجنگ: چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ کی تجارتی ثالثی میں طویل تاریخ اور عالمی سطح پر اس کی رابطہ کاری اسے بین الاقوامی ثالثی کا ایک مثالی مرکز بناتی ہے۔ انہوں نے ہانگ کانگ کے تنازعات کے پرامن حل میں نئے کردار کو سراہا۔سفیر ہاشمی نے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کے آغاز کو ایک “انقلابی منصوبہ” قرار دیا، جو تنازعات کے حل کے لیے ایک نیا نقطہ نظر فراہم کرتا ہے، جو ایشیائی حکمت اور چین کے زورِ اتحاد و ہم آہنگی کی عکاسی کرتا ہے۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کے قیام کے کنونشن پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں 33 ممالک نے بانی ارکان کے طور پر شمولیت اختیار کی۔ پاکستان کی جانب سے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے معاہدے پر دستخط کیے اور چین کے اقدام کو بروقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
’’چائنا ڈیلی‘‘ کو دئیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں سفیر ہاشمی نے کہا کہ ہانگ کانگ کے پاس بین الاقوامی ثالثی مرکز بننے کی مضبوط صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات اور تنازعات ناگزیر ہیں لیکن مفاہمت اور ثالثی کے ذرائع تلاش کر کے انہیں حل کرنا بھی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تنظیم کی بنیاد چین کے نظریہ ٔ ہم آہنگی پر ہے ، جس کا مقصد لوگوں کو ایک خاندان کی طرح قریب لانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تنظیم کی سب سے بڑی انفرادیت یہ ہے کہ یہ ریاستوں کے درمیان ثالثی کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے، جو اس سے قبل اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 33 کے تحت جزوی طور پر موجود تھا۔ اگرچہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مخصوص صورتحال کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کرتا رہا ہے، یہ نئی تنظیم ایک مکمل فریم ورک مہیا کرتی ہے، جو ریاستوں اور تجارتی اداروں کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے ضروری فریم ورک فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) اپنے دوسرے عشرے میں داخل ہو رہی ہے، زیادہ تر توجہ رابطہ کاری پر ہی مرکوز رہے گی، ساتھ ہی ساتھ سبز ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل جدت، اور زراعت میں توسیع پر بھی کام جاری رہے گا۔لہٰذا، سفیر ہاشمی نے کہا کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فریم ورک کے تحت ہانگ کانگ، وسیع تر گریٹر بے ایریااور پاکستان کے درمیان تعاون کے مواقع تلاش کریں گے،
جہاں ان کے پاس ڈیجیٹل معیشت سمیت دیگر منصوبوں کو مکمل کرنے والی صلاحیتیں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان آبادی، جو انگریزی زبان کی مہارت اور آئی ٹی کے علم سے لیس ہے، گریٹر بے ایریا کے مالیات، ٹیکنالوجی اور انتظامی مہارتوں کے وسائل کی تکمیل کرتی ہے۔
گزشتہ ماہ ایک عوامی تقریب میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ کئی ارب ڈالر مالیت کا چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کو جدید بنا چکا ہے، علاقائی رابطے کو فروغ دیا ہے، اور وسطی ایشیائی اور مشرقی یورپی ممالک کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔
سفیر ہاشمی نے کہا کہ پاکستان نے ہانگ کانگ ثالثی مرکز کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان نے سی پیک کو افغانستان تک وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر، یہ اقدام 40 ملین سے زائد افغان عوام کو، جنہوں نے دہائیوں تک مشکلات برداشت کی ہیں، نئی اقتصادی امیدیں اور مواقع فراہم کرتا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-08-3
لاہور(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لیا جائے ، یہ کارروائیاں نہ صرف آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سیکورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمے دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی:وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار محمد رضا حیات سے ایران کے سفیر رضا امیری مقدم ملاقات کررہے ہیں
  • حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  • ٹی 20ایشیاکپ: سری لنکا نے ہانگ کانگ کو 4وکٹوں سے ہرادیا
  • ایشیا کپ: سری لنکا نے ہانگ کانگ کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی
  • ایشیا کپ: سری لنکا کا ہانگ کانگ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ