جاوید میمن پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ایگزیکٹو ممبر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (صغیر چودھری) ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر سپورٹس جاوید علی میمن پاکستان فٹبال فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن منتخب ہو گئے ۔
تفصیلات کے مطابق ایچ ای سی نے جاوید میمن کی پاکستان فٹبال فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کیلئے نامزدگی کی تھی جو پی ایف ایف میں ایچ ای سی سےمنتخب ہونے والے پہلے رکن ہیں۔جن کا انتخاب کھیلوں کے فروغ کیلئے ان کی گراں قدر خدمات اور ملک بھر کی جامعات میں کھیلوں کے احیاء کے لیے ان کی انتھک کاوشوں کا اعتراف ہے۔جاوید میمن وزیراعظم یوتھ پروگرام کے ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ اسپورٹس لیگ کی قیادت بھی کر رہے ہیں اور ملک بھر سے نوجوان کھلاڑیوں کی تلاش اور تربیت کے قومی منصوبہ کے تحت انہوں نے 15 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے فٹبال کے ملک گیر ٹرائلز کا انعقاد بھی کیا۔
ان ٹرائلز کے نتیجے میں ابھرتے ہوئے کھلاڑی سامنے آئے، جن میں سے کئی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔جاوید میمن روایتی کھیلوں کیساتھ ساتھ وزیر اعظم کی ای اسپورٹس ٹاسک فورس کے رکن کے طور پر پاکستان میں ای-اسپورٹس کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جاوید میمن
پڑھیں:
سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کے ساتھ بہت مفید اور اہم تبادلہ خیال کیا، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستانی سفارتی مشن کے قائد بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین (E10) کے سفیروں کے ساتھ پاکستانی وفد کے ہمراہ کافی مفید اور اہم تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں بھارت کی بڑھتی ہوئی اشتعال انگیزیوں کے سامنے پاکستان کے اصولی اور ذمہ دارانہ موقف سے انھیں آگاہ کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اس حوالے سے کہا کہ ہم نے اپنے اس عہد کا اعادہ کیا کہ صبر و تحمل، سفارتکاری، بات چیت اور بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے اصولوں کی پابندی کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے خطرات سے آگاہ کیا اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی واضح طور پر مذمت کرتا ہے اور دہشت گردی کا شکار ہے اور یہ دہشتگردی ہماری سرحدوں کے باہر سے منصوبہ بند کے ساتھ اسپانسر کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا ہم تنازعات کے خواہاں نہیں ہیں، لیکن اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ جنوبی ایشیا ایک اور بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ امن ذمہ داری کے ساتھ۔