سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد بھارت کے پانی روکے جانے کی وجہ سے پاکستان میں خریف کی فصل شدید متاثر ہو رہی ہے، منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں تیزی سے کمی ہونے لگی، ارسا کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق پانی کے بہاؤ میں مجموعی طور پر21 فیصد کمی اور دو اہم ڈیموں منگلا اور تربیلا میں تقریباً 50 فیصد لائیو اسٹوریج کی کمی کا سامنا ہے، منگلا اور تربیلا پنجاب اور سندھ میں آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرنے اور ہائیڈرو پاور پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
بھارت کی جانب سے دریاؤں کے پانی کے بہاؤ میں روزانہ کمی و بیشی معمول بن چکی ہے، جس کے باعث پاکستان میں ڈیموں کی اسٹوریج صلاحیت متاثر ہونے لگی ہے۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے حکام کے مطابق بھارت کبھی پانی کے بہاؤ میں اچانک کمی کر دیتا ہے اور کبھی غیر متوقع اضافہ، جس کا براہِ راست اثر پاکستان کے آبی ذخائر پر پڑ رہا ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو منگلا ڈیم میں پانی بھرنے کا عمل متاثر ہو سکتا ہے، جو آئندہ موسمِ خریف میں زرعی ضروریات کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ارسا کے مطابق پانی کی کمی کے پیشِ نظر منگلا سے اخراج 10 ہزار کیوسک سے بڑھا کر 25 ہزار کیوسک کر دیا گیا ہے تاکہ متوازن فراہمی جاری رکھی جا سکے۔
اگر بھارت کی جانب سے پانی کے بہاؤ میں اس قسم کی غیر متوقع تبدیلیوں کا سلسلہ جاری رہا تو پنجاب میں چاول کی کاشت شدید متاثر ہو سکتی ہے، جو ملک کی زرعی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
ارسا حکام نے اس معاملے پر سنجیدہ نوٹس لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور عالمی سطح پر بھی اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ بھارت کو بین الاقوامی معاہدوں کا پابند بنایا جا سکے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پانی کے بہاو

پڑھیں:

اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا

ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ادارے نے صاف پانی تک محفوظ طریقے سے رسائی ہر شہری کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو پانی فراہم کیا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوچکا ہے، تاہم معاہدے کے باجود اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے امداد کی رسائی کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • لاہور،فرخ آباد کے علاقے میں سیوریج کا جمع پانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا، ترجمان پاک فوج
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، ترجمان پاک فوج
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر  
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر