بھارتی آبی جارحیت، پانی روکے جانے کیوجہ سے پاکستان میں خریف کی فصل شدید متاثر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد بھارت کے پانی روکے جانے کی وجہ سے پاکستان میں خریف کی فصل شدید متاثر ہو رہی ہے، منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں تیزی سے کمی ہونے لگی، ارسا کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق پانی کے بہاؤ میں مجموعی طور پر21 فیصد کمی اور دو اہم ڈیموں منگلا اور تربیلا میں تقریباً 50 فیصد لائیو اسٹوریج کی کمی کا سامنا ہے، منگلا اور تربیلا پنجاب اور سندھ میں آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرنے اور ہائیڈرو پاور پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
بھارت کی جانب سے دریاؤں کے پانی کے بہاؤ میں روزانہ کمی و بیشی معمول بن چکی ہے، جس کے باعث پاکستان میں ڈیموں کی اسٹوریج صلاحیت متاثر ہونے لگی ہے۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے حکام کے مطابق بھارت کبھی پانی کے بہاؤ میں اچانک کمی کر دیتا ہے اور کبھی غیر متوقع اضافہ، جس کا براہِ راست اثر پاکستان کے آبی ذخائر پر پڑ رہا ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو منگلا ڈیم میں پانی بھرنے کا عمل متاثر ہو سکتا ہے، جو آئندہ موسمِ خریف میں زرعی ضروریات کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ارسا کے مطابق پانی کی کمی کے پیشِ نظر منگلا سے اخراج 10 ہزار کیوسک سے بڑھا کر 25 ہزار کیوسک کر دیا گیا ہے تاکہ متوازن فراہمی جاری رکھی جا سکے۔
اگر بھارت کی جانب سے پانی کے بہاؤ میں اس قسم کی غیر متوقع تبدیلیوں کا سلسلہ جاری رہا تو پنجاب میں چاول کی کاشت شدید متاثر ہو سکتی ہے، جو ملک کی زرعی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
ارسا حکام نے اس معاملے پر سنجیدہ نوٹس لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور عالمی سطح پر بھی اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ بھارت کو بین الاقوامی معاہدوں کا پابند بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پانی کے بہاو
پڑھیں:
اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ادارے نے صاف پانی تک محفوظ طریقے سے رسائی ہر شہری کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو پانی فراہم کیا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوچکا ہے، تاہم معاہدے کے باجود اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے امداد کی رسائی کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔