غزہ کی پٹی کیخلاف قابض اسرائیلی رژیم کے نہ ختم ہونیوالے جنگی جرائم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے ہر بار فلسطینی مزاحمت کیخلاف جھوٹے بیانات و بے بنیاد دعووں کے ذریعے نئے فسلطینی علاقوں کو خالی کرواتے ہوئے غزہ کی پٹی کی مسلسل تباہی کا سلسلہ تیزی کیساتھ جاری رکھا ہوا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کو مکمل طور پر تباہ کر ڈالنے کی اپنی پالیسی جاری رکھتے ہوئے تازہ ترین بیان میں خان یونس کے نئے علاقوں پر "شدید بمباری" کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے غاصب صہیونیوں نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ وہ "الامل ہسپتال پر بمباری" کا ارادہ نہیں رکھتے لیکن خان یونس کے 4 بلاکس کو "شدید بمباری" کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں! قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے یہ اقدامات اس قدر گھناؤنے ہیں کہ جن پر اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی بول اٹھنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور (OCHA) نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قبضے میں مسلسل توسیع کے باعث اس علاقے کا صرف 18 فیصد حصہ ہی عام شہریوں کے لئے باقی بچا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ باقی تمام علاقہ یا تو براہ راست اسرائیلی قبضے میں چلا گیا ہے یا پھر اُن علاقوں کا حصہ ہے کہ جو قبل ازیں خالی کروا لئے گئے تھے درحالیکہ وہ علاقے اب بھی اسرائیلی حملوں کے نشانے پر ہیں۔ اوچا نے مزید کہا کہ غزہ کے عام لوگوں کی جبری نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور گذشتہ 2 ہفتوں کے دوران تقریباً 2 لاکھ شہریوں کو اپنے علاقے چھوڑنا پڑے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ذیلی ایجنسی کے مطابق غزہ کی موجودہ تباہ شدہ حالت؛ اس جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی "بدترین صورتحال" ہے کیونکہ غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں بالخصوص شمالی علاقے میں اسرائیلی رژیم کے حملے اب بھی جاری ہیں۔ اوچا کا کہنا تھا کہ قابض اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز حملوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں جزوی طور فعال "آخری ہسپتال" کو بھی طبی عملے و ڈاکٹروں سے خالی کروا لیا گیا ہے۔
ادھر اپنے غیرقانونی و انسانیت سوز حملوں کا جواز پیش کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے بھی دعوی کیا ہے کہ ان بلاکس میں فلسطینی مزاحمتی گروپس اپنی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں اور اسی لئے اسرائیلی فوج ان بلاکس کو تباہ کر دینا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے اعلان میں سفاک اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ بلاکس 47، 106، 108 اور 109 کو خالی کرتے ہوئے مغرب کی جانب "المواصی" کے علاقے میں چلے جائیں!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی رژیم کے اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کیا ہے
پڑھیں:
سندھ حکومت بارشوں کے بڑے اسپیل سے نمٹنے کیلئے تیار(غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی جاری)
جلا ئوگھیرائو کا ماسٹر مائنڈ اس وقت اڈیالہ جیل میں ہے، اور ہم انتشار کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں،شرجیل میمن
59عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں، حکومت چھ ماہ کا کرایہ کرایہ داروں کو فراہم کر رہی ہے، میڈیا سے بات چیت
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں جاری بارشوں کے سلسلے کے باعث ناردرن ایریاز میں شدید نقصان ہوا ہے، تاہم سندھ حکومت مکمل الرٹ ہے اور کسی بھی صوبے کو ضرورت پڑی تو ہم امداد کے لیے حاضر ہیں۔ سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کو سزا ملنے پر پیپلز پارٹی کو خوشی نہیں ہوتی، لیکن اگر کوئی جلاؤ گھیراؤ کرے تو اسے معاف نہیں کیا جا سکتا۔ ملکی املاک کو آگ لگانا سیاست نہیں، بلکہ دہشتگردی ہے۔ ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلا گھیرا کا ماسٹر مائنڈ اس وقت اڈیالہ جیل میں ہے، اور ہم انتشار کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔ اب تک 59عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن جاری ہے، اور حکومت چھ ماہ کا کرایہ کرایہ داروں کو فراہم کر رہی ہے۔سندھ حکومت نے 2010 سے اب تک کئی بار شدید بارشیں اور سیلاب دیکھے ہیں، اس لیے ہم ہر ممکن انتظامات کے ساتھ تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی امداد یا انتظامیہ کی ضرورت ہوگی، سندھ حکومت اپنی خدمات پیش کرے گی۔ صوبے میں بڑے اسپیل آنے کی صورت میں پوری مشینری تیار ہے، اور انتظامیہ پہلے ہی سے الرٹ پر ہے۔بلوچستان میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت ہے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔شرجیل میمن نے بتایا کہ کاروباری طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں، آن لائن اور ون ونڈو آپریشن کا آغاز ہوگا، اور اس وقت پاکستان میں کاروبار کے لیے سنہری موقع موجود ہے۔لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے فوری اور سخت ایکشن لیا ہے۔ مخدوش عمارتوں کو خالی کروایا جا رہا ہے، عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کی اطلاع دیں، کیونکہ ان سے قیمتی انسانی جانیں خطرے میں پڑتی ہیں۔