چترال سے تعلق رکھنے والی ٹک ٹاکر کو اسلام آباد میں قتل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپر چترال سے تعلق رکھنے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔
اپر چترال سے تعلق رکھنے والی ثنا یوسف کو نامعلوم افراد نے جی 13 ون میں فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Sana (@sana_yousuf_2.0)
پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے ثنا یوسف کے گھر میں گھس کر اسے گولی مار کر قتل کردیا، حملہ آور ٹک ٹاکر کو گولی مارنے کے بعد فرار ہوگئے۔
پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ثنا کی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، اور مزید پیشرفت ہونے پر میڈیا کو آگاہ کردیا جائےگا۔
اسلام آباد پولیس کے ایک آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ ثنا یوسف کے گھر آئے ہوئے ایک مہمان نے انہیں گولی مار کر قتل کیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف نے واقعے سے کچھ دیر قبل ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد ثنا یوسف ٹک ٹاکر قتل چترال وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد ثنا یوسف ٹک ٹاکر قتل چترال وی نیوز ثنا یوسف ٹک ٹاکر اسلام ا کر قتل
پڑھیں:
علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔