دنیا کی موجودہ 8 ارب کی آبادی میں سے 7 ارب افراد کو مکمل شہری حقوق میسر نہیں جو مجموعی آبادی کا لگ بھگ 85 فیصد سے زائد ہے۔

ایک جرمن ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا کی 8 ارب سے زائد کی مجموعی آبادی میں سے سات ارب افراد کو مکمل شہری حقوق میسر نہیں ہیں اور 40 ممالک میں رہنے والے صرف 3.5 فیصد افراد کو مکمل آزادی حاصل ہے۔

الجزیرہ نے جرمن ادارے کی اسی رپورٹ کو شائع کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت اور انسانی حقوق کو دنیا بھر میں بے مثال حملوں کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف چند ممالک میں 284 ملین لوگ آزاد شہری حقوق سے مستفید ہو رہے ہیں۔ 42 ممالک میں شہری حقوق محدود ہیں اور ان ممالک میں امریکا، جرمنی، سلوواکیہ اور ارجنٹائن بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں یہ سنسنی خیز انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ دنیا کی 85 فیصد آبادی ایسے ممالک میں رہتی ہے، جہاں شہری آزادیوں پر پابندیاں ہیں۔ 115 ممالک میں حکومتیں آزادی اظہار اور اجتماع پر پابندیاں عائد کرتی ہیں۔

اسی رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک میں یونان، برطانیہ، ہنگری اور یوکرین اس حوالے سے محدود زمروں میں شامل ہیں۔ الجزائر، میکسیکو جیسے 51 ممالک میں شہری معاشرہ دبایا گیا۔

جرمن ادارے کی اس رپورٹ میں دنیا کے 197 ممالک کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ گزشتہ سال 9 ممالک کی اظہار رائے کی آزادی میں بہتری جب کہ اتنے ہی ممالک میں تنزلی ہوئی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ممالک میں

پڑھیں:

شہری قربانی کی کھالیں کالعدم تنظیموں کو دینے سے اجتناب کریں، محکمہ داخلہ کا انتباہ

محکمہ داخلہ پنجاب نے عیدالاضحیٰ کے پیش نظر ایک اہم اقدام کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور ان کے ذیلی اداروں کی تفصیلی فہرست جاری کر دی ہے اور کہا ہے کہ شہری قربانی کی کھالیں کالعدم تنظیموں کو دینے سے اجتناب کریں۔

ترجمان محکمہ داخلہ نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ قربانی کی کھالیں ہرگز کالعدم تنظیموں یا ان کے ذیلی اداروں کو نہ دیں، کیونکہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت ایسی تنظیموں کو کسی قسم کی مالی یا مادی معاونت فراہم کرنا قابلِ سزا جرم ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ دہشتگردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو کسی قسم کی امداد دینا نہ صرف قومی سلامتی کے لیے خطرناک ہے بلکہ یہ شہریوں کو قانونی گرفت میں بھی لا سکتا ہے۔

شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ قربانی کی کھالیں صرف پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ اداروں کو دیں، جن کی تصدیق متعلقہ سرٹیفکیٹ پر موجود کیو آر کوڈ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کے لیے مدارس اور خیراتی ادارے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے اجازت نامہ حاصل کرتے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کھال صرف ایسے اداروں کو دی جائے جن کے پاس پنجاب چیریٹی کمیشن یا ڈپٹی کمشنر کا جاری کردہ مستند اجازت نامہ موجود ہو۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے شہریوں کو باور کرایا ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ ان کی دی گئی امداد دہشتگردوں کی بجائے حقیقی مستحقین تک پہنچ رہی ہو۔

ترجمان نے بتایا کہ جن تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے ان میں لشکر جھنگوی، سپاہ محمد، جیش محمد، لشکر طیبہ، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان، جماعت الدعوۃ، داعش، حزب التحریر، بلوچستان لبریشن آرمی، جئے سندھ قومی محاذ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن، الاختر ٹرسٹ، الراشد ٹرسٹ، پشتون تحفظ موومنٹ اور درجنوں دیگر تنظیمیں شامل ہیں۔

تفصیلی فہرست میں کل 70 سے زائد کالعدم تنظیموں اور ان کے ذیلی اداروں کے نام شامل کیے گئے ہیں، جنہیں کسی قسم کی مالی یا مادی امداد دینا قانوناً جرم ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے تمام شہریوں، خصوصاً والدین، مساجد، مدارس اور سماجی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حساس موقع پر احتیاط برتیں اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

رجسٹرڈ اداروں کی فہرست محکمہ داخلہ پنجاب کی ویب سائٹ اور پنجاب چیریٹی کمیشن و نیکٹا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ اگر کسی کالعدم تنظیم کی جانب سے کھالیں اکٹھی کرنے کی سرگرمی نظر آئے تو فوری طور پر 15 پر اطلاع دیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ اور فلسطین: مسلم دنیا کا امتحان
  • ٹرمپ انتظامیہ کا ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دینے پر غور
  • کراچی میں شہری پر تشدد معاملہ‘ پیشی پر وکیل نے ملزم سلمان کو تھپڑ مار دیا
  • بھارت ایک اور شعبے میں دنیا کے بدترین ریکارڈز کے حامل سرفہرست ممالک میں شامل
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے پانچ نئے ارکان کا انتخاب مکمل
  • عمران خان نے چوتھی مرتبہ جھوٹ پکڑنے والی مشین کا ٹیسٹ دینے سے انکار کردیا
  • شہری قربانی کی کھالیں کالعدم تنظیموں کو دینے سے اجتناب کریں.محکمہ داخلہ پنجاب کا انتباہ
  • شہری قربانی کی کھالیں کالعدم تنظیموں کو دینے سے اجتناب کریں، محکمہ داخلہ کا انتباہ
  • مئی میں 85 دہشتگردانہ حملوں میں 102 شہری شہید اور 11 دہشتگرد ہلاک ہوئے، رپورٹ